بنوں میں پولیس موبائل آئی ای ڈی دھماکے سے جزوی تباہ، فورسز کا علاقے میں سرچ آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیس کی موبائل دھماکے سے جزوی تباہ ہوگئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بنوں کے تھانہ کینٹ کی حدود باران پل کے قریب پولیس موبائل دھماکے سے متاثر ہوئی، یہ آئی ای ڈی بم دھماکا تھا، دھماکے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم پولیس موبائل کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
حکام کے مطابق پولیس کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی کہ اس دوران دھماکے کا نشانہ بن گئی، کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم پولیس موبائل کو جزوی نقصان پہنچا، دھماکے کی اطلاع ملنے پر جائے وقوع پر پولیس کی نفری پہنچ گئی۔
بنوں میں پولیس کی گاڑی دھماکے کی زد میں آنے کے بعد فورسز نے قریبی علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ 3 ماہ قبل ضلع بنوں میں خارجی دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 12 جوانوں کو شہید کر دیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ 19 نومبر 2024 کو ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خوارج نے پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو فوجیوں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 خوارج بھی مارے گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولیس موبائل پولیس کی
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔