Jasarat News:
2025-09-18@12:07:05 GMT

صنعتوں کے اندر جسمانی صحت کے لیے معیاری غذا کا تصور

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

صنعتوں کے اندر جسمانی صحت کے لیے معیاری غذا کا تصور

(دوسرا اور آخری حصہ)
کینٹین میں موجود فرنیچر، برتن اور دیگر سامان کو صاف رکھا جائے۔ برتنوں اور برتنوں کی صفائی کے لیے گرم پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ کھانے کے برتنوں، کٹلری اور دیگر سامان کی آلودگی کو روکنے کے لیے کینٹین میں ہر جگہ مناسب اقدامات کیے جائیں۔ کینٹین میں پیش کی جانے والی خوراک، مشروبات اور دیگر اشیاء بھاری یا اضافی چارجز سے مشروط ہیں۔ ان مصنوعات کو غیر منافع بخش بنیادوں پر فروخت کیا جانا چاہیے۔ یا ان اشیاء کی قیمتوں کے تعین کے لیے کینٹین کمیٹی بنائی جائے۔ کمیٹی قیمتوں کی فہرست کی منظوری دیتی ہے۔ کمیٹی کی جاری کردہ قیمت کی فہرست حتمی ہونی چاہیے۔ کھانے پینے کی اشیاء، مشروبات اور دیگر اشیاء کی قیمتیں (چارجز) کینٹین میں کام کرنے والوں کی اکثریت کی بولی جانے والی زبانوں میں لکھی جائیں، واضح طور پر دیوار یا بورڈ پر یا کینٹین کے مختلف مقامات پر چسپاں ہوں۔ اس کے علاوہ کمیٹی کی جانب سے کینٹین میں پیش کیے جانے والے کھانے کے معیار اور مقدار، مینو کے انتظامات، کینٹین میں کھانے کے اوقات اور دیگر معاملات کو بھی واضح کیا جائے۔ یہ سب باتیں ایک مثالی ادارے میں اس وقت درست ہوں گی جب عام ملازم کو کینٹین کے قوانین کا علم ہو گا۔ آپ سیلانی یا اس جیسی دیگر فلاحی تنظیمیں جو مفت کھانا فراہم کرتی ہیں، آپ دیکھتے ہیں کہ انہیں منظم طریقے سے وقت پر کھانا کھلایا جاتا ہے، لیکن ہم اداروں کے اندر اپنی رقم ادا کرنے کے باوجود ان سے کوئی مطالبہ یا بات نہیں کرتے۔ اداروں کے اندر مالکان کی پسند کے ٹھیکہ داری یا کمیشن کے نظام نے ملازمین کی بہترین صحت کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ اگرچہ ملازمین کو اعلیٰ معیار کا کھانا فراہم کرنے کا تحریری معاہدہ ہوتا ہے لیکن اکثر ادارے ملازمین کو میٹھا زہر دیتے ہیں جیسے سوڈا، دال، سڑی ہوئی سبزیاں، سادہ چاول یا ابلتی چائے وغیرہ دی جا رہی ہے.

جبکہ ان اداروں میں افسران کے لیے علیحدہ کینٹین موجود ہوتی ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ادارے میں افسران اور ملازمین کے درمیان ہم آہنگی نہیں ہے۔ محنت کش حفاظتی تدابیر پر عمل کر کے اپنی صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں، شور دماغی اور جسمانی صحت کا دشمن ہے، چڑچڑاپن، ہائی بلڈ پریشر، بے خوابی، بھولپن، ڈپریشن، پریشانی اور دیگر بیماریاں شور میں موجود ہوتی ہیں۔ جو صنعتوں، بازاروں، شہروں اور گلیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ یہ ہماری ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، زہریلے عوامل جیسے ٹریفک کا شور، فیکٹریاں، مشینیں وغیرہ دماغی اور جسمانی صحت کے لیے مہلک ثابت ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ادارے کی انتظامیہ خود کینٹین چلائے، ملازمین کی صحت جیسے معاملے کو کسی ٹھیکیدار کے حوالے نہ کرے۔ ایسا کرنے سے ملازمین کی صحت تندرست رہے گی جس سے ملازمین اپنی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کر سکتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کینٹین میں اور دیگر کے لیے

پڑھیں:

مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند

سٹی 42: مردان کے تحصیل کاٹلنگ میں حناق کی وبا پھوٹ  پڑی  جس کے باعث 3بچے جان بحق   جبکہ درجنوں متاثرہوگئے ۔ وباء کے باعث علاقے کے تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردئیے گئے 

وی او 
 محکمہ صحت کے مطابق تحصیل کاٹلنگ کے علاقہ کنج غریب آباد میں حناق کی وباء پھوٹ  پڑی ہے جس کے بعدمتاثرہ علاقوں کو صحت کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد شعیب کے مطابق ٹیموں نے علاقے میں گھر گھر جاکر 3 ہزار سے زائد بچوں کو حفاظتی ویکسین لگا دی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

ڈاکٹر شعیب کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں میں زیادہ تر وہ  بچے ہیں جو حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ گئے تھے۔ ادھر وباء پھوٹنے کے بعد علاقے میں ایک پرائیویٹ سکول سمیت تمام 5 تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردئیے ہیں۔ تاکہ وبا مزید نہ پھیلے صحت ٹیموں نے گاؤں کے عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو بروقت ویکسین لگوائیں صفائی کا خیال رکھیں۔ بچوں کے بیمار کو نظر انداز نہ کیاجائے اور ہیلتھ ٹیموں کے ساتھ تعاون کیاجائے یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل اچانک پھیلنے والی بیماری سے تین بچے جان بحق ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • ’ایسی چیزیں قبول نہیں کروں گی‘، سیلاب زدگان کے لیے غیر معیاری سامان ملنے پر حدیقہ کیانی پھٹ پڑیں
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ
  • مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند
  • کیا عمران خان سے ملنے کے لیے جیل کی دیوار توڑ کر اندر گھس جاؤں؟ علی امین گنڈاپور