صنعتوں کے اندر جسمانی صحت کے لیے معیاری غذا کا تصور
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
(دوسرا اور آخری حصہ)
کینٹین میں موجود فرنیچر، برتن اور دیگر سامان کو صاف رکھا جائے۔ برتنوں اور برتنوں کی صفائی کے لیے گرم پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ کھانے کے برتنوں، کٹلری اور دیگر سامان کی آلودگی کو روکنے کے لیے کینٹین میں ہر جگہ مناسب اقدامات کیے جائیں۔ کینٹین میں پیش کی جانے والی خوراک، مشروبات اور دیگر اشیاء بھاری یا اضافی چارجز سے مشروط ہیں۔ ان مصنوعات کو غیر منافع بخش بنیادوں پر فروخت کیا جانا چاہیے۔ یا ان اشیاء کی قیمتوں کے تعین کے لیے کینٹین کمیٹی بنائی جائے۔ کمیٹی قیمتوں کی فہرست کی منظوری دیتی ہے۔ کمیٹی کی جاری کردہ قیمت کی فہرست حتمی ہونی چاہیے۔ کھانے پینے کی اشیاء، مشروبات اور دیگر اشیاء کی قیمتیں (چارجز) کینٹین میں کام کرنے والوں کی اکثریت کی بولی جانے والی زبانوں میں لکھی جائیں، واضح طور پر دیوار یا بورڈ پر یا کینٹین کے مختلف مقامات پر چسپاں ہوں۔ اس کے علاوہ کمیٹی کی جانب سے کینٹین میں پیش کیے جانے والے کھانے کے معیار اور مقدار، مینو کے انتظامات، کینٹین میں کھانے کے اوقات اور دیگر معاملات کو بھی واضح کیا جائے۔ یہ سب باتیں ایک مثالی ادارے میں اس وقت درست ہوں گی جب عام ملازم کو کینٹین کے قوانین کا علم ہو گا۔ آپ سیلانی یا اس جیسی دیگر فلاحی تنظیمیں جو مفت کھانا فراہم کرتی ہیں، آپ دیکھتے ہیں کہ انہیں منظم طریقے سے وقت پر کھانا کھلایا جاتا ہے، لیکن ہم اداروں کے اندر اپنی رقم ادا کرنے کے باوجود ان سے کوئی مطالبہ یا بات نہیں کرتے۔ اداروں کے اندر مالکان کی پسند کے ٹھیکہ داری یا کمیشن کے نظام نے ملازمین کی بہترین صحت کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ اگرچہ ملازمین کو اعلیٰ معیار کا کھانا فراہم کرنے کا تحریری معاہدہ ہوتا ہے لیکن اکثر ادارے ملازمین کو میٹھا زہر دیتے ہیں جیسے سوڈا، دال، سڑی ہوئی سبزیاں، سادہ چاول یا ابلتی چائے وغیرہ دی جا رہی ہے.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کینٹین میں اور دیگر کے لیے
پڑھیں:
مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند
سٹی 42: مردان کے تحصیل کاٹلنگ میں حناق کی وبا پھوٹ پڑی جس کے باعث 3بچے جان بحق جبکہ درجنوں متاثرہوگئے ۔ وباء کے باعث علاقے کے تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردئیے گئے
وی او
محکمہ صحت کے مطابق تحصیل کاٹلنگ کے علاقہ کنج غریب آباد میں حناق کی وباء پھوٹ پڑی ہے جس کے بعدمتاثرہ علاقوں کو صحت کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد شعیب کے مطابق ٹیموں نے علاقے میں گھر گھر جاکر 3 ہزار سے زائد بچوں کو حفاظتی ویکسین لگا دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ڈاکٹر شعیب کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں میں زیادہ تر وہ بچے ہیں جو حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ گئے تھے۔ ادھر وباء پھوٹنے کے بعد علاقے میں ایک پرائیویٹ سکول سمیت تمام 5 تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردئیے ہیں۔ تاکہ وبا مزید نہ پھیلے صحت ٹیموں نے گاؤں کے عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو بروقت ویکسین لگوائیں صفائی کا خیال رکھیں۔ بچوں کے بیمار کو نظر انداز نہ کیاجائے اور ہیلتھ ٹیموں کے ساتھ تعاون کیاجائے یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل اچانک پھیلنے والی بیماری سے تین بچے جان بحق ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں بچے متاثر ہوچکے ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ