فیصل آباد (آن لائن) بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابق بیوی معروف صحافی ریحام خان نے 190 ملین پانڈز کی واپسی کے فیصلے کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی کی سزائیں قانون کے مطابق ہیں اور نو مئی کے واقعات سے متعلق بھی مزید فیصلے جلد آئیں گے کیونکہ ملکی سالمیت پر حملے کو برداشت نہیں کیا جا سکتا، فیصل آباد پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیلیکن حکومتی عدم توجہ کے باعث کئی صنعتیں بند ہو چکی ہیں، آن لائن کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز فیصل آبا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے صنعتکاروں کو سہولیات فراہم کرنے اور مقامی مصنوعات کو عالمی سطح پر بہتر شناخت دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا دورِ حاضر کا سب سے مثر پلیٹ فارم بن چکا ہے لیکن پاکستان اس میدان میں پیچھے ہے۔ سائبر ماہرین کی کمی اور ڈیجیٹل میڈیا کے جدید رجحانات کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ماحولیاتی مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آلودگی عوامی صحت اور انڈسٹری کے لیے بڑا چیلنج ہے،۔انہوں نے صحافیوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رپورٹرز، کیمرہ مین اور دیگر میڈیا کارکنان کو ان کے حقوق دیے جانے چاہئیں۔ خاص طور پر تنخواہوں کی بروقت ادائیگی اور صحافیوں کے لیے رہائشی پلاٹس کی فراہمی کے وعدے پورے کرنے کی ضرورت ہے۔ ریحام خان نے پریس کلب میںخواتین لاونج کا وزٹ کیا اور وومن جرنلسٹس کی عہدیداران، جن میں سیکرٹری ردا سندھو، سینئر نائب صدر منیبہ فاطمہ، چیف آرگنائزر افشاں بتول، انفارمیشن سیکرٹری ثوبیہ مظہر اور ایگزیکٹو ممبران رمشا طارق اور شازیہ نعیم شامل ہیں، سے ملاقات کی۔ انہوں نے خواتین صحافیوں کو مزید مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان وومن جرنلسٹس فورم میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا۔ ریحام خان نے فیصل آباد پریس کلب کی جانب سے خواتین کی نمائندگی اور ان کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں صحافت کے فروغ کے لیے ایک قابلِ تقلید مثال ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔  والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی  رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی  غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر انہوں نے پی ٹی  اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔  کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • جی ایچ کیو حملہ کیس؛مسلسل غیرحاضر18ملزمان کو مفرور قرار
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی