ملک کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعمیری کردار ادا کرنا ہوگا ، سیدال خان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عمائدین، قبائلی رہنما اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے ملاقاتیں کیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ملاقاتوں میں کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعمیری کردار ادا کرنا ہوگا ۔ قومی ، علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر مثبت کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مجموعی معاشی و اقتصادی ترقی کیلیے ہمیں سیاسی اختلافات کو بھلا کر اگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت انتشار کا نہیں بلکہ اتفاق اور اتحاد کے ساتھ مسائل پر قابو پانے اور ان کا حل نکالنے کا ہے تاکہ عام ادمی کو ریلیف فراہم کیا جا سکے ۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں اور یہاں ہمیں دانشمندی کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے نہیں ہو رہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ملک کے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ 2024 میں جب پارٹی نے الیکشن مینڈیٹ چُرائے جانے کا مؤقف اپنایاتو چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاہم بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئی تجویز لائیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک نئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، مگر حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ہم نے حکومت سے ملاقات کے لیے دو ہفتے انتظار کیا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، اس لیے ہم فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی تھی کیونکہ یہی جمہوریت، پارلیمنٹ اور ملکی استحکام کے لیے بہتر راستہ تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت نے موقع ضائع کیا۔
خیبر پختونخوا میں جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے پر کئی آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں، جن میں جنوری، جولائی اور ستمبر کی کانفرنسیں شامل تھیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کا ذکر ہماری پریس ریلیز میں موجود ہے، انہیں سیاسی رنگ دینا یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے آپریشنز کے باعث بے گھر ہونے والے افراد آج بھی اپنے گھروں کی تعمیر مکمل نہیں کر سکے، اس لیے ایسے اقدامات انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔