صائم کا مستقبل کیا! ڈاکٹرز نے سرجری سے انکار کردیا، مگر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پاکستان میں شیڈول چیمپئینز ٹرافی کیلئے اسکواڈ میں قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب کے مستقبل کا فیصلہ اگلے ہفتے تک متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق نوجوان اوپنر صائم ایوب کی سرجری نہیں ہوگی تاہم ری ہیب میں مزید وقت لگ سکتا ہے جس کے باعث انکی چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ نشان تاحال برقرار ہے۔
سلیکشن کمیٹی نے صائم ایوب کے مکمل فٹ نہ ہونے کی صورت میں متبادل اوپنرز کا فیصلہ کرلیا ہے۔
جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ کے پہلے روز صائم ایوب کا فیلڈنگ کرتے ہوئے دائیں پاوں کا ٹخنہ مڑ گیا تھا، جس کے باعث وہ ٹیسٹ میچ کھیلنے سے قاصر رہے تھے جبکہ انہیں ڈاکٹر نے ابتدائی تشخیص میں صائم ایوب کو چھ ہفتے کا آرام تجویز کیا تھا۔
لندن کے ڈاکٹرز کی رپورٹس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ صائم ایوب کے آپریشن کی ضرورت نہیں، وہ ری ہیب پلان پر ہی مکمل عمل کرکے فٹنس پاسکتے ہیں تاہم انکی سلیکشن ڈاکٹرز کے مشورے سے مشروط ہے۔
دوسری جانب آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے مجوزہ اسکواڈ میں ذرائع کے مطابق بابراعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، کامران غلام، طیب طاہر، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث روف، ابرار احمد، سفیان مقیم، عرفان خان، فخر زمان، محمد حسنین، حسیب اللہ اور امام الحق کی شمولیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے اپنی فہرست تیار کرلی ہے تاہم ٹیم کا اعلان صائم ایوب کی مکمل رپورٹس کا جائزہ لینے اور ڈاکٹر کی مشاورت سے ہوگا، جس کے بعد ناموں کو حتمی منظوری کیلئے بورڈ سربراہ محسن نقوی کے حوالے کیاجائے گا۔
چیمپئینز ٹرافی میں شامل 7 ٹیموں نے اپنے ناموں کا اعلان کردیا ہے صرف میزبان پاکستان ٹیم کا اعلان ہونا باقی ہے، آئی سی سی قوانین کے تحت 11 فروری تک اسکواڈ کو فائنل کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی صائم ایوب
پڑھیں:
ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، عمرایوب
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے حکومت کے اقتصادی اعداد وشمار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سمیت دیگ رہنماؤں کے ہمراہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی اقتصادی سروے رپورٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیلا بجٹ ہے اور پاکستان میں قوت خرید برباد ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ2022 میں جو شخص 50 ہزار روپے کما رہا تھا آج اس کی قدر تقریباً 22 ہزار روپے رہ گئی ہے، تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اعداد و شمار میں وزارت شماریات کے اعدادوشمار کے دو برسوں کے ڈیٹا کا موازنہ کرکے دے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، پلاننگ کا بجٹ 80 فیصد بغیر استعمال ہوئے واپس چلا گیا، یہ بھی دیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 80 روپے ہے جو بڑھا کر 100 روپے تک لے کر جائیں گے،حالانکہ 2022 میں پیٹرول لیوی 20 روپے فی لیٹر تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر سرکاری اداروں کی نج کاری نہیں ہو سکے گی۔