حکومت اورپی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 28جنوری کوبلانےکافیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
حکومت اورپی ٹی آئی کےدرمیان مذاکرات کے معاملے پر دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نےاگلا اجلاس 28جنوری کوبلانےکافیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کےمطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے حکومتی کمیٹی کوجوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر بریفنگ دی گئی ہے، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑاوراٹارنی جنرل نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کوبریفنگ دی ہےجوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی اجلاس میں موجود اراکیں نے مخالفت کر دی ہے حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کوتحریری جواب دے گی۔
اجلاس کے بعد مذاکرات کیلئےحکومتی کمیٹی کےترجمان عرفان صدیقی نےمیڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہمارا اجلاس کل اور اگلے دن بھی جاری رہےگا،جب ہمارا کام مکمل ہوجائےگا تو اپ کو پتہ چل جائےگا،آج ساتوں جماعتیں جو تھیں ان کے نمائندے اجلاس میں موجود تھے، اجلاس میں مذاکرات پربڑی سیر حاصل بحث ہوئی ہے۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےترجمان عرفان صدیقی کا کہناتھاکہ انشاءاللہ سیون ورکنگ ڈے پورے ہوں گے تو مذاکراتی کمیٹی کا چوتھا دور ہوگا،ہمارے نزدیک تو چوتھا اجلاس طے ہو گیا تھا جب تیسرا ختم ہوا تھا، لیگل کمیٹی نے کبھی کوئی رائے نہیں دی،ابھی ان کے مطالبات کو ہم نے پڑھا ہےاورکوئی رائےقائم نہیں کی۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےرکن ڈاکٹرفاروق ستارنے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں کیا بات ہوئی اس بارے نہیں بتاسکتا،مذاکرات آگے بڑھانے کیلئےضروری ہے میڈیا پربات نہ کی جائے،مذاکرات کےچوتھے دور کی تیاری کررہے ہیں۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےرکن رانا ثناءاللہ نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ذیلی کمیٹی بنائی ہےجوپی ٹی آئی کےچارٹرڈآف ڈیمانڈکاجائزہ لےرہی ہے، یہ ذیلی کمیٹی پی ٹی آئی کےمطالبات کا جواب تیارکرے گی، اپوزیشن سےآئندہ مذاکرات میں پی ٹی ائی کےمطالبات پرموقف دیں گے۔
کمیٹی کےرکن رانا ثناءاللہ سےصحافی نےسوال کیا کہ بیرسٹرگوہرنےکہا7 کہ روز میں جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دیا تو مذاکرات نہیں کریں گے،جواب میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے،وہ جوکہتے ہیں وہ کریں لیکن ہم جواب تحریری طور پر انہیں دیدیں گے، حکومت جوڈیشل کمیشن تشکیل دے گی یا نہیں، یہ ہمارے جواب سےمعلوم ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حکومتی مذاکراتی کمیٹی پی ٹی ا ئی اجلاس میں
پڑھیں:
احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
معاون خصوصی وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے۔فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت کسی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، احتجاج کر کے اپنے کارکنوں کو مشکلات میں ڈالے گی، اگر ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی ہے تو اسے دور کر لینا چاہیے، کیونکہ قومی مفاد، سیاسی ضد سے کہیں بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے، وہ ذاتی مفادات اور انا سے بالاتر ہو کر ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کی میز پر آئیں، کیونکہ پاکستان نے اب آگے بڑھنا ہے اور اسے کوئی روک نہیں سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے میثاق معیشت کرے، میثاق معیشت کے بعد سیاست اوردیگر مسائل پر بھی بات ہو جائے گی۔بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کمزور سمجھ کر بلاجواز حملے کی کوشش کی، لیکن پاک فوج نے بروقت اور بھرپور جواب دے کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاک افواج نے ایسا دندان شکن جواب دیا کہ بھارت عالمی سطح پر ذلیل و رسوا ہوگیا اور مودی، جو پاکستان کو ایک ذیلی ریاست سمجھتا تھا، اب منہ چھپاتا پھر رہا ہے جبکہ پاکستان ایک مضبوط ملک کے طور پر جانا جا رہا ہے۔