بلدیہ ٹاؤن میں پانی کے شدیدبحرا ن سے عوام پریشان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بلدیہ ٹاؤن کے واحد سرکاری واٹر ہائیڈرنٹ پر پانی کا دورانیہ کم کردیا گیا‘ واٹر ہائیڈرنٹ پر 15روز میں 60 گھنٹے سپلائی چلتی تھی جسے کم کر کہ اب صرف 12 گھنٹے کر دیا گیا ہیضلع کیماڑی کا علاقہ بلدیہ ٹاؤن پانی کے شدیدبحران کا شکار ہے جہاں گزشتہ کئی ماہ سے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ترک محلہ، پٹنی محلہ،کتیانہ محلہ، دلاور محلہ، عرب محلہ، جام نگرمحلہ، سعید آباد کے مختلف علاقے ، عابد آباد ، مسلم مجاہد کالونی،کوکن کالونی کے علاوہ بڑی تعداد میں موجود علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں بلدیہ ٹائون کے 40 فیصد علاقوں میں واٹرکارپوریشن کا سسٹم موجود نہیں ہے بلدیہ ہائیڈرنٹ پر عوام کو مناسب سرکاری نرخوں پر ٹینکر مل جاتا ہے ہائیڈرنٹ پرپانی کی عدم فراہمی پر علاقہ مکینوںکو منگھو پیر کے دور دراز دشوار اور پہاڑی علاقوںسے انتہائی مہنگے داموںپانی خریدنا پڑتا ہے گزشتہ روز کئی دنوں کے وقفہ کے بعد چلنے والے بلدیہ کے واحد سرکاری واٹر ہائیڈرنٹ پر ہزاروں کی تعداد میں مرد اور خواتین جمع ہوگئے جنہوں نے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایااس موقع پر متاثرین نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کا پورا علاقہ ہمیشہ پانی کے بحران کا شکار رہتا ہے مگر گزشتہ کئی ماہ کے اس بحران نے شدت اختیار کر لی ہے متاثرین نے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف ،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی ، گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، میئرکراچی مرتضیٰ وہاب صوبائی وزیر بلدیات اور ایم ڈی واٹر کارپوریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ ٹائون کے عوام کا دیرینہ اور جائز مطالبہ پوراکیا جائے تمام بوسیدہ اور پرانی لائنوں کو درست کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہائیڈرنٹ پر پانی کی
پڑھیں:
امریکی سینیٹ میں اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے کے پیش دوقراردادیں مسترد
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکی سینیٹ میں غزہ میں شہری ہلاکتوں کے رد عمل میں اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کے لیے پیش کی گئی 2 قراردادیں مسترد ہو گئیں انہیں اس سال کے اوائل میں پیش کی گئی اسی نوعیت کی قراردادوں کے مقابلے میں زیادہ حمایت ملی. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ دونوں قراردادیں ریاست ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے آزاد رکن اور ڈیموکریٹس کے حامی تصور کیے جانے والے سینیٹر برنی سینڈرز نے پیش کی تھیں، 100 رکنی ایوان میں یہ قراردادیں بالترتیب 73 کے مقابلے میں 24 اور 70 کے مقابلے میں 27 ووٹوں سے مسترد کی گئیں.(جاری ہے)
برنی سینڈرز نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ڈیموکریٹک کاکس کی اکثریت نے اس کوشش کی حمایت کی انہوں نے کہا کہ ماحول بدل رہا ہے، امریکی عوام اربوں ڈالر اس مقصد کے لیے خرچ نہیں کرنا چاہتے کہ غزہ میں بچوں کو بھوکا رکھا جائے ڈیموکریٹس اس مسئلے پر آگے بڑھ رہے ہیں اور مجھے جلد ریپبلکنز کی حمایت کی بھی امید ہے یہ قراردادیں 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کے بموں کی فروخت اور 20 ہزار خودکار رائفلوں کی ترسیل کو روکنے کے لیے پیش کی گئی تھیں. سنیئرامریکی سیاست دان سینیٹر برنی سینڈرز2016اور2020کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کے لیے بھی میدان میں اترے تھے تاہم وہ پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے انہیں ایک لبرل سوشلسٹ لیڈرسمجھا جاتا ہے اور اپنے نظریات کی بنیاد پر ہی انہوں نے ڈیموکریٹس پرٹی کی بجائے آزادامیدوار کی حیثیت سے سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیا تھا یہودی خاندان میں پیدا ہونے کے باوجو د برنی سینڈراسرائیل مخالف نظریات رکھتے ہیں وہ کانگریس کے اندر اور ذرائع ابلاغ پر اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کو کھل کر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں .