یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے کہا ہے کہ ادارے کی بندش کے حوالے سے چلنے والی خبر حقیقت کے برعکس ہے، اسٹورز ابھی بند نہیں ہوئے وفاقی حکومت نے فیصلہ کرنے کے لئے ابھی صرف کمیٹی بنائی ہے۔
اپنے بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ کمیٹی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز، ملازمین، رمضان ریلیف پیکیج اور اثاثہ جات کے متعلق تفصیلی رپورٹ مرتب کرے گی، رپورٹ کو منظوری کے لیے وزیراعظم پاکستان کے سامنے پیش کیا جائے گا اس کے بعد اس کا فیصلہ ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے تمام اسٹورز کھلے ہیں اور صارفین کو معیاری اشیائے خوردونوش رعایتی نرخوں پر فراہم کی جا رہی ہیں، رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت سبسڈائزڈ اشیاء کی فراہمی بھی زیر غور ہے جو بہت جلد منظور ہو جائے گی عوام بغیر کسی دقت کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر معیاری خریداری کے لیے تشریف لائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز
پڑھیں:
گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت، واٹر کارپوریشن کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ گلشن جمال کا علاقہ واٹر کارپوریشن کی نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کی حدود میں آتا ہے، درخواست گزار محتسب اعلیٰ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹونمنٹ کے وکیل محمد عاصم نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سے 26 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا،درخواست جماعت اسلامی کے امیر ضلع شرقی نعیم اختر کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیا کہ واٹر کارپوریشن حکام نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا ہے،علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا، علاقہ مکین کئی سال سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، متعلقہ حکام کو علاقے میں نئی پانی کی لائن بچھانے کا حکم دیا جائے، درخواست میں واٹر کارپوریشن ، فیصل کنٹونمنٹ، سندھ حکومت اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔