قومی اسمبلی میں سی ڈی اے کی کارکردگی پر اسپیکر کا سوال ، ارکان اسمبلی کا بیک زبان “ناں ناں” کا جواب ، ڈی جی کی سرزنش، دفتر میں بیٹھا دیا ، تفصیلات سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
قومی اسمبلی میں سی ڈی اے کی کارکردگی پر اسپیکر کا سوال ، ارکان اسمبلی کا بیک زبان “ناں ناں” کا جواب ، ڈی جی کی سرزنش، دفتر میں بیٹھا دیا ، تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پارلیمنٹ لاجز اور ایم این ایز ہاسٹل میں سی ڈی اے کی جانب سے ناقص اقدامات کا معاملہ زیر بحث آیا۔
سی ڈی اے کی کارکردگی سے متعلق اراکین قومی اسمبلی نے سوالات اٹھا دیے ۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے طنز کیا کہ ایسا لگتا ہے سی ڈی اے کی کارکردگی سے متعلق تمام اراکین خوش ہیں،تمام اراکین اس ایشو پر بات کرنا چاہتے ہیں،کیا صرف پارلیمنٹ کے لیے ہی فنڈ نہیں ہے، اگر سی ڈی اے کے خلاف قرارداد آ جاتی ہے تو حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث ہے،
وزیر پارلیمانی امور اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ آپ اس سے متعلق ڈپٹی سپیکر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دیں،کمیٹی میں وزیر داخلہ اور وزیر پلاننگ کو بلا لیں، سب سے زیادہ برداشت پارلیمنٹیرینز میں ہے۔
، سپیکر نے سوال کیا کہ کیا آپ ارکان سی ڈی اے کی کارکردگی سے خوش ہیں،ارکان نے زوردار آواز میں کہہ دیا ناں ناں
لیگی رکن رانا مبشر نے کہا کہ نہ بجلی ہے نہ گیس ہے نہ صفائی ہے، پارلیمنٹ لاجز میں بہت مشکل سے رہ رہے ہیں،
وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک کمیٹی بنادیں جو ہفتہ وار رپورٹ دیا کرے، 2014 سے اب تک ایک لاکھ چونسٹھ ہزار ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ ہے،اسی تنخواہ سے وہ بجلی گیس کے بلز اور رہائش گاہ کرایہ بھی دیتے ہیں،
اسپیکر نے کہا کہ چھ ماہ میں نئے پارلیمنٹ لاجز مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
لاہور:پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔
ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔