پی ٹی آئی کے مطالبات پر قانونی پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، اعجاز الحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد: مسلم لیگ (ضیا) کے سربراہ و رکن مذاکراتی کمیٹی اعجاز الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر قانونی پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات ہونا خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ چارٹرآف ڈیمانڈ پرقانونی پہلوؤں پرغورجاری ہے، پی ٹی آئی چارٹرآف ڈیمانڈ کا جواب تیارکیا جا رہا ہے، جب مذاکرات ہوتے ہیں تو کوئی ڈیڈلائن نہیں دی جاتی ہے ، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی بیٹھےگی توبات چیت ہوگی۔
رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ جوکیسز زیرسماعت ہیں ان پرکمیشن بن سکتا ہے یا نہیں، اس حوالےسےچیزوں پرغورکیا جارہا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ اعجازالحق صدرڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹ آجائےتوانہیں گارنٹربننےکا کہیں گے، ماضی میں سعودی عرب،سابق امریکی وزیرخارجہ گارنٹر رہے ہیں، مذاکراتی کمیٹی میں ہرشخص چاہتا ہےمذاکرات آگےبڑھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طارق فضل چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ مصطفیٰ قاضی نے پاسپورٹ دفاتر سے پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف کیا، انہوں نے بتایا کہ ملک کے 25 پاسپورٹ دفاتر سے مختلف سالوں میں ہزاروں پاسپورٹ چوری ہوئے۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے انہیں بلاک کردیا گیا، ان پاسپورٹس کی تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایبٹ آباد سمیت دیگر پاسپورٹ دفاتر سے 32 ہزار674 پاسپورٹ چوری ہوئے۔
اس پر کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے، جس طرح کے حالات ہیں ان پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو غیر ملکی ( چوری شدہ پاسپورٹس پر) پاکستان سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے انہیں گرفتار کیا، سعودی عرب نے افغان شہریوں کو ملک بدر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا، اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے استفسار کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا جس پر پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔