راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کو جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 4 گواہان کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا، مجموعی طور پر 9 گواہان کی شہادتیں قلم بند کی جاچکی ہیں،وکیل مشعال یوسفزئی کو معطل لائسنس کے باوجود پیش ہونے پر شوکاز نوٹس جاری ، جواب طلب کرلیا۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی، اس موقع پر شبلی فراز، مسرت جمشید چیمہ، شیخ راشد شفیق، چودھری بلال اعجاز، اجمل صابر راجا اور زرتاج گل سمیت دیگر نامزد ملزمان پیش ہوئے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوید ملک،ظہیر شاہ لیگل ٹیم کے ہمراہ جبکہ جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر ناظم شاہ بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ عمران خان کی لیگل ٹیم میں اضافہ ہو گیا، بانی پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سلمان اکرم راجا اور خالد یوسف چودھری ایڈووکیٹ کو بھی شامل کر لیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملک محمد فیصل عمران خان کی جانب سے سے کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 4 گواہان کی شہادت قلم بند کر لی گئی، اب تک مجموعی طور پر 9 گواہان کی شہادت قلم بند کی جاچکی۔ بعد ازاں، انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتہ 25 جنوری تک ملتوی کر دی۔عمران خان کی وکیل مشعال یوسفزئی کو معطل لائسنس کے باوجود پیش ہونے پر شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا، مشعال یوسفزئی معطل شدہ لائسنس کے باوجود پیش ہوئیں تو پراسیکیوشن نے اعتراض اٹھا دیا۔ عدالت نے معطل شدہ لائسنس کے باوجود عدالت پیش ہونے پر مشعال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ جج امجد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مشعال یوسفزئی عدالت کو اپنے دفاع میں مطمئن نہیں کرسکیں اور پروفیشنل مس کنڈکٹ کی مرتکب ہوئی ہیں، وضاحت کریں کہ جعلسازی پر کیوں نہ آپ کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔آئندہ سماعت پر مشعال یوسفزئی سے جواب طلب کرلیا گیا۔ واضح رہے کہ 18 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وزیراعظم و دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید ایک گواہ اے ایس آئی نور کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس لائسنس کے باوجود استغاثہ کے مزید مشعال یوسفزئی حملہ کیس میں اڈیالہ جیل کیس کی

پڑھیں:

لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، سابق گورنر عمران اسماعیل کے ورانٹ گرفتاری جاری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کے مقدمے میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی عمران خان کو خدا حافظ کہہ دیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور شریک ملزمان کے خلاف پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عمران اسماعیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ عمران اسماعیل کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ ان کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت : سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو رہا کرنے کا حکم، پارٹی چھوڑنے کا امکان

یاد رہے کہ اسی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، زرتاج گل اور دیگر ملزمان کو پہلے ہی بری کیا جاچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد بہارہ کہو پی ٹی آئی توڑ پھوڑ لانگ مارچ مقدمہ ورانٹ گرفتاری

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
  • عمران خان، بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت، مزید ایک گواہ پر جرح مکمل
  • توشہ خانہ کیس ٹو: استغاثہ کے ایک اور گواہ پر جرح مکمل کر لی گئی
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، سابق گورنر عمران اسماعیل کے ورانٹ گرفتاری جاری
  • خاتون، مرد قتل کیس: سردار شیر باز ساتکزئی کا مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • شاہ محمود قریشی شیر پاؤ پل کیس میں بری، مقدمے کے دوران کب کیا ہوتا رہا؟
  • علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب برآمدگی کیس 9 سال بعد بھی حل نہ ہوسکا