ریلوے ML1 و قراقرم ہائی وے فیز 2 پر رواں برس کام شروع ہو گا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
احسن اقبال—تصویر بشکریہ اے پی پی
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2025ء میں ایم ایل 1 کراچی تا پشاور اور قراقرم ہائی وے فیز 2 پر کام کا آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں چینی اسپرنگ فیسٹیول کی تقریبات میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں مکمل ہونے والے سی پیک فیز 1 منصوبے پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کی علامت ہیں، جیسے جیسے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں کام آگے بڑھے گا اُسی طرح یہ چین اور پاکستان کے ساتھ ساتھ خطے کے لیے فائدہ مند ہو گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ دنیا بالخصوص چینی آئی ٹی ماہرین کی مہارت کو استعمال کیا جائے اور پاکستانی نوجوانوں کو اس سے لیس کیا جائے تاکہ وہ دورِ حاضر کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے پی ٹی آئی کا دوغلا پن اور منافقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چینی شہریوں کو ہر ممکن سہولیتیں اور سیکیورٹی مہیا کی جائے۔
وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ دشمن اپنی مذموم ساشوں میں ناکام ہوں گے کیوں کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلق اعتماد پر مبنی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔