مظفرآباد: خواتین سمیت 8 افراد نے نوجوان کو اغوا کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا جس میں کچھ مرد اور خواتین ایک نوجوان کو گھسیٹتے ہوئے گاڑی میں ڈال کر اغوا کرکے لے گئے۔
مظفرآباد شہر میں رات کے وقت پیش آنے والا یہ واقعہ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ ہے اور وہاں پہلے کبھی اس طرح نہیں دیکھا گیا کہ کسی مرد کو خواتین اور مرد اس طرح اغوا کرکے لے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: وادی نیلم میں بہادر ننھی بچی کا ریسکیو آپریشن سوشل میڈیا پر وائرل
اغوا کاروں کا تعلق وادی نیلم سے تھا اور انہوں نے اپنے چہرے ڈھانپے ہوئے تھے۔ نوجوان کو پہلے گاڑی میں ڈال کر شہر کے مختلف علاقوں میں گھمایا گیا اور اس دوران اس پر مبینہ طور پر تشدد بھی کیا گیا۔ بعد ازاں اس نوجوان کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
اغوا کاروں میں سے ایک شخص اس نوجوان کو مقامی تھانے لے کر گیا تاہم پولیس نے مذکورہ اغوا کار کو بھی اپنی حراست میں لے لیا۔ جن مرد و خواتین نے نوجوان کو اٹھایا تھا ان کی کل تعداد 8 تھی۔ اغوا و تشدد میں ملوث دیگر 7 مرد و خواتین نے اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کروالی ہے۔
مزید پڑھیے: آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی واحد خاتون فوٹو گرافر طوبیٰ مجید
اغوا کاروں کی جانب سے نوجوان کو اس طرح اٹھا لینے کی وجہ یہ بتائی گئی کہ اس نوجوان نے ایک خاتون کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے تاہم اس کا ابھی تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آسکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر خواتین اغواکار مظفرآباد مظفرآباد نوجوان اغوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مظفرا باد نوجوان اغوا نوجوان کو
پڑھیں:
سعودی عرب؛ اسکول جاتے ہوئے گاڑی کو خوفناک حادثہ؛ 4 خواتین اساتذہ ڈرائیور سمیت جاں بحق
سعودی عرب کے شہر جازان میں ہونے والے ایک خوفناک حادثے نے شہریوں بالخصوص طلبا کو غم زدہ کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ حادثہ ایک مصروف شاہراہ پر پیش آیا جب 4 خواتین اساتذہ کو اسکول لے جانے والی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی۔
یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ گاڑی کے پرخچے اُڑ گئے اور اس میں سوار چاروں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ چاروں میتوں کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔
سعودی وزارت تعلیم نے اس سانحہ کو اساتذہ برادری کے لیے ایک دل دہلا دینے والا نقصان قرار دیتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
خواتین اساتذہ کی نماز جنازہ میں طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔