24 سے 26 نومبر تک موٹر وے کی بندش سے کتنا نقصان ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتادیا گیا کہ مشتعل مظاہرین کے احتجاج کے پیش نظر ایم ٹو، ایم تھری اور ایم فور کو 24 سے 26نومبر کو بند کیا گیا ،اس دوران کتنا نقصان ہوا؟ وزیر مواصلات عبد العلیم خان نے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
خرم شہزاد ورک کے سوال پر وزیر مواصلات نے تحر یری جواب میں بتایا کہ موٹرویز کو امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر بند کیا گیا تھا تاکہ سڑک استعمال کر نے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے ۔
نیشنل ہائی ویز ا ینڈ م پولیس نے موٹرویز بند کرنے سے متعلق اطلاع عام کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 24تا 26نومبر کے دوران ٹول ریونیو کا 15 کروڑ 15لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران تین موٹرویز پر ٹول ریونیو 35کروڑ 36لاکھ روپے حاصل ہوا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر کی بندش، تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالرز سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ گیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)تجارتی پالیسوں میں تسلسل نہ ہونے اور پاک افغان بارڈر کی بندش سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ گیا ہے۔چند سال قبل تک ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم 2 ارب 50 کروڑ ڈالر تھا تاہم پالیسوں میں تسلسل نہ ہونے اور کشیدگی کے باعث بارڈر بند ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب ڈالر رہ گیا ہے۔نائب صدر پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس ضیاء الحق سرحدی کا کہنا ہے کہ تجارتی حجم بڑھانے کے لیے پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی حاصل کرنا ہوگی۔پاکستان سے افغانستان کو سیمنٹ، سریا، ادویات، سبزیاں، آٹا اور چینی سمیت دیگر اشیاء برآمد کی جاتی ہیں جب کہ افغانستان سے پھل اور سبزیاں درآمد کی جاتی ہیں، افغانستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے بھی تجارت پر منفی اثر پڑا ہے۔(جاری ہے)
واضح رہیکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے باعث فروری میں پاک افغان بارڈر کو بند کردیا گیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک کو ٹیکسز کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جب کہ کراچی سے لیکر طورخم تک کاروبار سے وابستہ ہزاروں مزدوربھی کئی روز تک بے روزگار رہے۔