بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری، جامعہ کراچی سمیت سندھ کی 17 سے زائد جامعات میں آج بھی بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ (فپواسا) کی جانب سے جامعات ایکٹ میں ترامیم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
جامعہ کراچی سمیت سندھ کی مختلف سرکاری جامعات میں اساتذہ تدریسی عمل سے بائیکاٹ کر چکے ہیں۔
فپواسا کا مطالبہ ہے کہ وائس چانسلرز کی تقرری کے حوالے سے مجوزہ ترامیم کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
فپواسا نے کہا ہے کہ جب تک یہ ترامیم واپس نہیں کی جاتیں، احتجاج کا یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے بیوروکریٹس کو یونیورسٹیوں کا وائس چانسلر بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے خلاف جامعہ کراچی اور صوبے کی دیگر 17 سے زائد جامعات میں 16 جنوری سے تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
—فائل فوٹودریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، سیلابی پانی سے مزید 20 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جبکہ کئی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے ان کے گھر بھی گرنے شروع ہو گئے ہیں۔
دریائے چناب کی لہروں میں طغیانی کے باعث جھنگ کے دس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
لیہ میں 4 لاکھ کیوسک سے زائد پانی کا ریلہ گزرنے سے درجنوں مواضعات زیر آب ہیں جبکہ تونسہ سپر بند میں شگاف پڑنے کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منقل ہوگئے ہيں۔
راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ کے پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، سیلابی پانی سے دریا کے راستوں پر کاشت فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی صورتحال کے باعث ضلع میانوالی کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی مونگی اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔