کراچی؛ نجی اسکول ٹیچر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی:
نجی اسکول کے ٹیچر کو گھات لگائے ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرار ہو گئے۔
نارتھ کراچی کے علاقے رشید آباد میں نجی اسکول ٹیچرکوفائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، پولیس نے فائرنگ کے واقعے کوذاتی دشمنی قراردے کے تفتیش شروع کردی۔
جمعے کی صبح خواجہ اجمیرنگری تھانے کے علاقے نارتھ کراچی رشید آباد میں نجی اسکول کے باہرگھات لگائے نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کوقتل کردیا اورفرارہوگئے ۔مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 38 سالہ خان مائیل ولد میروف خان کے نام سے کی گئی ۔
مقتول پیشے کے لحاظ سے نجی اسکول میں ٹیچر تھا اور اس کا آبائی تعلق تحصیل دتہ خیل ضلع شمالی وزیرستان سے تھا۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پرعلاقہ پولیس موقع پرپہنچ گئی اور فوری طور پرجائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا۔
ایس ایچ اوخواجہ اجمیر نگری راؤ سرفراز نے میڈیا کو بتایا کہ مقتول خان مائیل کونجی اسکول کے مرکزی دروازے کے باہرگھات لگائے نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ اسکول کے باہر ایک شخص چادر اوڑھ کر مقتول کا انتظار کر رہا تھا۔ جیسے ہی خان مائیل اسکول کے باہر پہنچا توچادر اوڑھے کھڑے شخص نے اپنے ساتھی کو اشارہ کیا اورساتھی نے اس پرفائرنگ کردی، جس کے بعد دونوں ملزمان موٹر سائیکل پر بیٹھ کرفرارہوگئے۔
انہوں نے مزید بتایاکہ مسلح ملزمان نے واردات میں نائن ایم ایم پستول استعمال کیا ہے۔ مقتول کو ایک گولی سرمیں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
ایس ایچ اونے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ پولیس جائے وقوع سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔
نجی اسکول کے ایک استاد نے بتایاکہ مقتول خان مائیل گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسکول میں چھٹی اور ساتویں جماعت کے مختلف مضمون پڑھا رہا تھا اور اس نے کبھی اپنی کسی ذاتی دشمنی کے حوالے سے کسی کو نہیں بتایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ کرکے قتل نجی اسکول کے نے فائرنگ قتل کردیا خان مائیل
پڑھیں:
فیصل آباد: شہریوں کے فنگر پرنٹ چوری کرکے بینک اکاؤنٹ کھلوانے والا گروہ گرفتار
فائل فوٹو
فیصل آباد میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے شہریوں کے فنگر پرنٹ چوری کرکے بینک اکاؤنٹس کھلوانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
این سی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ گروہ کے 4 ارکان سرگودھا سے گرفتار کیے گئے، ملزمان سے درجنوں ڈیجیٹل نشان انگوٹھا، موبائل سمز، ڈیوائسز اور برانچ لیس اکاؤنٹس برآمد کیے گئے ہیں۔
ترجمان نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ ملزمان انگوٹھے کے نشانات حاصل کرکے موبائل سمز جاری کرواتے تھے، متاثرہ افراد اپنے انگوٹھے کے نشان کے استعمال ہوجانے سے مکمل لاعلم ہوتے تھے، تحقیقات میں سرکاری اداروں میں چھپی کالی بھیڑیں بھی بےنقاب ہونے کا امکان ہے۔
سلیکون کی بجائے اب ڈیجیٹل طور پر نشان انگوٹھا کا استعمال کیا جانے لگا ہے، گرفتار 4 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔