سپریم کورٹ نے قتل کے الزام میں محمد جاوید کو سنائی گئی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ : فوٹو فائل
سپریم کورٹ آف پاکستان نے محمد جاوید کو 12 سال قبل سنائی گئی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس نعیم اختر نے کہا کہ کیا کوئی الزام لگائے گا تو سزا دے دی جائے گی؟ الزام ثابت بھی کرنا ہوتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سب کو مارنے کی نیت سے آنے والا کسی ایک کو کیوں چھوڑے گا؟
سپریم کورٹ نے کہا کہ 2010 میں اعجاز اور شریک ملزمہ کو ملزمہ کے شوہر کے قتل پر سزا سنائی گئی، ملزمان پر ناجائز تعلقات کا بھی الزام لگایا گیا،
محمد جاوید کو 2013ء میں تلہ گنگ میں قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اورنگزیب پر الزام ہے کہ اس نے 2011 میں دو خواتین اور ایک مرد کو قتل کیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر سجاد بھٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے پورے خاندان کو ختم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے دستیاب تمام اسلحہ استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے سوال اٹھایا کہ اگر ملزمان پورا خاندان ختم کرنے آئے تھے تو گھر کے 2افراد زندہ کیسے بچ گئے؟ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بھی استفسار کیا کہ اس صورت میں مکمل منصوبہ بندی کیوں کامیاب نہ ہوسکی۔
عدالت نے مزید پوچھا کہ کیا مقتول خاندان کے ساتھ کوئی دشمنی تھی؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان مقدمہ بازی جاری تھی۔
ٹرائل کورٹ نے اورنگزیب کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم لاہور ہائیکورٹ نے اسے عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد اب فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تہرا قتل سپریم کورٹ قتل کا مقدمہ