یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے وفد کا حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے دفتر کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اس موقع پر عبدالقادر نے کہا کہ یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑی ہے جو بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے قربانیوں کی ایک لازول تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ایک وفد نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی حاصل کرنے کیلئے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے دفتر کا دورہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین عبدالقادر کی قیادت میں وفد نے حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور دیگر حریت رہنماوں سے ملاقات کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی ریشہ دوانیوں اور نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی فورسز کے مظالم کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ گفتگو کے دوران کشمیریوں کی حالت زار کے بارے میں عالمی سطح پر شعور اجاگر کرنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔ یوتھ ایسوسی ایشن کے وفد نے اس موقع پر 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر اسلام آباد میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے ہونے والی والی ”یوم سیاہ ریلی“ میں اپنی بھرپور شرکت کا اعلان کیا۔ عبدالقادر نے کہا کہ یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑی ہے جو بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے قربانیوں کی ایک لازول تاریخ رقم کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
چینی کا بحران، شوگر ملز ایسوسی ایشن کا انتباہ
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کی حالیہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں چینی کا سنگین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
نجی نیوز ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے چینی کی فروخت کو صرف مخصوص پورٹل کے ذریعے مشروط کرنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے شوگر ملز کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ مقامی چینی کی فروخت پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، جبکہ درآمدی چینی کی نہ فروخت پر کوئی قدغن ہے اور نہ ہی قیمت پر کوئی کنٹرول، جو کہ سراسر تضاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی غیر متوازن پالیسیوں کے نتیجے میں مارکیٹ میں چینی کی قلت پیدا ہو سکتی ہے، جس سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور اس کے اثرات براہِ راست عوام پر پڑیں گے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ایسی صورتحال کی ذمہ داری شوگر انڈسٹری پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
ایسوسی ایشن نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ ملک بھر کی تمام شوگر ملز کو چینی فروخت کرنے کی مکمل اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹ میں استحکام پیدا ہو اور صارفین کو بلاوجہ مہنگائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔