چینی عوام نے کوششوں کے ذریعے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، صدر سری لنکا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بیجنگ : سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈیسنائیکے نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کے اپنے پہلے دورے کے دوران چائنا میڈیا گروپ کو خصوصی انٹرویو دیا ۔انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ سائنس و ٹیکنالوجی، معاشرے میں بہتری اور معیشت جیسے کئی شعبوں میں چین کی تیز رفتار ترقی کو خلوص دل سے سراہتے ہیں۔سری لنکن صدر کا ماننا تھا کہ چینی عوام نے انتھک کوششوں کے ذریعے بہت شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری لنکا کی ترقی میں مدد کے لیے مستقبل میں چین کے ساتھ مزید عملی تعاون کے خواہاں ہیں۔
ڈیسا نائیکے نے کہا کہ سری لنکا بیلٹ اینڈ روڈ انیشییٹو کا خیرمقدم کرنے اور اس میں شامل ہونے والے پہلے ممالک میں سےتھا۔ انہوں نے کہا کہ چین سری لنکا کا سب سے قابل اعتماد اقتصادی شراکت دار ہے اور امید ہے کہ یہ شراکت داری مزید مستحکم ہوگی ۔ سری لنکا کے صدر کا کہنا تھا کہ چینی آبادی دنیا کی آبادی کا تقریبا پانچواں حصہ ہے لیکن چین کے پاس دنیا کے وسائل کا پانچواں حصہ نہیں ہے۔ چین ایک ایسے ترقیاتی راستے پر عمل پیرا ہے جو اس کے اپنے حالات اور خصوصیات کے مطابق ہے۔ چین خوشحال ہے، اور اس کے لوگ امن اور اطمینان کے ساتھ رہتے اور محنت کرتے ہیں.
غربت کے خاتمے میں چینی کامیابیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین نے عالمی سطح پر غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تمام ممالک کی حکومتوں اور عوام کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو بھی غربت کا مسئلہ درپیش ہے اور حکومت کے بڑے اہداف میں سے ایک غربت کا خاتمہ ہے اسی لئے اس ضمن میں چین کا تجربہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
ڈیسانائیکے نے یہ بھی کہا کہ چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے دنیا میں تنوع کا تحفظ کیا ہے،اس کی بہتر ترقی کے لئے مدد فراہم کی ہے اور دنیا کو ایک نیا راستہ دیا ہے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے وفاقی بجٹ یکسر مسترد کردیا، اشرافیہ نواز، عوام دشمن بجٹ قرار
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی اور پارلیمانی رہنماؤں نے وفاقی بجٹ 26-2025 کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے "اشرافیہ نواز، عوام دشمن اور معیشت شکن" قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز، سلمان اکرم راجا، شیخ وقاص اکرم اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ غریب سے روٹی چھیننے اور امیر کو مزید نوازنے کی دستاویز ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دکھائی گئی 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ حقیقت سے دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی صنعت، زراعت اور خوراک کے شعبے منفی میں جا چکے ہیں، صرف آئی ٹی کی مصنوعی گروتھ دکھائی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈوں کی قیمت 135 روپے درجن سے بڑھ کر 288 روپے ہو چکی ہے اور گندم 58 سے 75 روپے کلو ہو گئی ہے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ ہر سال بجٹ حکومت کی ترجیحات کا عکاس ہوتا ہے اور بدقسمتی سے ہر حکومت نے بجٹ اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے طنزاً کہا کہ افغانی کرنسی کی قدر پاکستانی روپے سے زیادہ ہو گئی ہے، یہ ہے موجودہ حکومت کی کارکردگی۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ اس بار کئی افراد قربانی تک نہیں کرسکے اور تنخواہ دار طبقے کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ گزشتہ برس تنخواہ دار طبقے پر100 فیصد بوجھ ڈالا گیا، اس سال بھی کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس چار فیصد سے کم کر دیا گیا ہے، چھوٹے بچت کرنے والے گھرانے معاشی مگر مچھوں کے آگے ڈال دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی بڑھا کر صوبوں کو ان کے حصے سے محروم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے بجٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ دراصل ایک اقتصادی پھانسی گھاٹ ہے، عوام کو اس بجٹ میں قربان کر دیا گیا ہے، صرف 10 فیصد ریلیف تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا، وہ بھی 22 لاکھ سالانہ کمانے والوں کو۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو نظرانداز کرکے حکومت نے 10 ارب ڈالر کا نقصان کیا اور وزیر خزانہ خود اس کا اعتراف کر چکے ہیں۔
شبلی فراز نے پریس کانفرنس کے آخر میں کہا کہ جب تک ملک میں انصاف اور آئین کی بالادستی نہیں ہوگی، معیشت، ادارے اور عوام سب زوال پذیر رہیں گے، پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو غیر قانونی طور پر قید کیا گیا ہے، یہ کیسا نظام ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادیوں نے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔