بنگلادیش اور پاکستان میں تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے، ہائی کمشنر محمد اقبال حسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بنگلادیش کے لوگوں کی زیادہ ڈیمانڈ ہے کہ یہاں کی فیبرک برآمد کریں، محمد اقبال حسین - فوٹو: فائل
پاکستان میں تعینات بنگلادیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے کہا ہے کہ بنگلادیش اور پاکستان میں تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بنگلادیشی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان کاروبار اور ثقافت کے باب کھلیں گے۔
ہائی کمشنر محم اقبال حسین نے کہا کہ بنگلا دیشں کے ساتھ پاکستان حکومت نے چاول کے کاروبار کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، ہمارے لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان سے چینی برآمد کریں، بنگلادیش کے لوگوں کی زیادہ ڈیمانڈ ہے کہ یہاں کی فیبرک برآمد کریں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ بنگلا دیش میں پاکستانی ہائی کمیشن کے تعاون سے وفود بھیجے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بنگلادیش کی براہ راست فلائٹ نہیں ہے، دونوں طرف سے براہ راست فلائٹ شروع کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، فلائٹس شروع کرنے کےلیے اقدامات کریں گے۔
بنگلادیشی ہائی کمشنر نے بتایا کہ میں نے پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، پاکستان میں جہاں جاتا ہوں جی ٹی روڈ کا نام سنتا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بنگلادیش کے پاکستان میں اقبال حسین ہائی کمشنر
پڑھیں:
معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
نارووال (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔ احسن اقبال نے نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔ اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی۔