سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں مختلف کارروائیوں میں 30 خوارج کو ہلاک کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں تین علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں 30 خوارج کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 24 اور 25 جنوری کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تین الگ الگ کارروائیوں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 30 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلیجنس کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا گیا۔ جس کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور 18 خوارج کو ہلاک جبکہ 6 کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔ دوسری انٹیلی جنس کارروائی ضلع کرک میں کی گئی جہاں فائرنگ کے تبادلے میں 8 خوارج ہلاک ہوئے اس کے علاوہ تیسری جھڑپ خیبر ضلع کے عمومی علاقے باغ میں ہوئی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے 4 خوارج کو ہلاک کر دیا۔
توہین مذہب کے چار ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی گئی
باغ میں دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں خارجی رہنما عزیز الرحمن عرف قاری اسماعیل اور خارجی مخلص بھی شامل تھے، جبکہ 2 خوارج زخمی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا جبکہ مارے جانے والے دہشت گرد معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔اعلامیے کے مطابق علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے کلیرنس آپریشن جاری ہیں، پاک فوج دہشت گردی کے ناسور کو ملک سے مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز نے خوارج کو ہلاک
پڑھیں:
میکسیکو ، شاپنگ اسٹور میں آتشزدگی، 23 افراد ہلاک، بچے بھی شامل
میکسیکو (ویب ڈیسک) شاپنگ اسٹور میں ہونے والی آتشزدگی سے 23 افراد ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔خبرایجنسی کے مطابق آگ اس وقت بھڑک اٹھی جب لوگوں کی بڑی تعداد خریداری میں مصروف تھے۔ فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔ وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔
مقامی حکام نے فرانزک میڈیکل سروس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر اموات زہریلی گیسوں سے ہوئی ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک واضح نہ ہوسکی تاہم کچھ میڈیا نے برقی خرابی کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ شہر کے حکام نے بتایا کہ اسٹور، جو کہ مشہور ڈسکاؤنٹ چین والڈو کا حصہ ہے، حملے کا نشانہ نہیں تھا۔