امریکی سی آئی اے نے کورونا کی ابتداء سے متعلق اپنا مؤقف تبدیل کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) نے عالم وباء کورونا وائرس کی ابتداء سے متعلق اپنا مؤقف تبدیل کر لیا۔
امریکی سی آئی اے نے کورونا کی ابتداء سے متعلق اپنا مؤقف بدلتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ امکان یہ ہے کورونا چین کی لیبارٹری سے لیک ہوا۔
سی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ وائرس جانور سے منتقل ہوا یا تحقیقی مرکز سے؟ دونوں پہلوؤں پر کام جاری ہے۔
ایف بی آئی اور امریکی محکمۂ توانائی بھی کورونا وائس کے لیب سے اخراج کے نظریے کے حامی ہیں جبکہ باقی ایجنسیوں کی اکثریت جانوروں سے وائرس منتقلی کو کورونا وباء کی وجہ سمجھتی ہے۔
واضح رہے کہ سب سے پہلے کورونا کے کیسز چین کے شہر ووہان میں سامنے آئے تھے جسے کورونا تحقیق کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی ا ئی اے
پڑھیں:
اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
سٹی42: ستھرا پنجاب کے صفائی کے ہیروز اب "اپنی چھت اپنا گھر" اسکیم سے فائدہ اٹھا کر اپنا ذاتی گھر حاصل کر سکیں گے۔ اس حوالے سے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کے ورکرز کیلئے ایک خصوصی آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی بابر صاحب دین اور اسکیم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مرزا ولید بیگ نے تقریب میں شرکت کی۔ بابر صاحب دین نے بتایا کہ ورکروں کی آسانی کیلئے سہولت مراکز پر خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ گھر کی تعمیر کیلئے آسان قرضے حاصل کر سکیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کے 12 ہزار سے زائد ورکرز کو سوشل سیکیورٹی کارڈز فراہم کیے جا چکے ہیں، جبکہ مرحلہ وار راشن کارڈز کی تقسیم بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد سینٹری ہیروز کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنا ہے۔
مرزا ولید بیگ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر یہ آگاہی سیشن منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 77 ہزار سے زائد خاندان اسکیم سے مستفید ہو چکے ہیں، جبکہ 14 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں میں شفٹ ہو چکے ہیں۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے چار سال میں 5 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف مکمل کیا جائے گا اور ستھرا پنجاب کے ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔