چیف الیکشن کمشنر سمیت رکن سندھ اور بلوچستان کی مقررہ مدت ختم
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر اور ممبر سندھ اور بلوچستان کی مقررہ مدت ختم ہوگئی۔ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے اپنی تقرری کی 5 سالہ مدت مکمل کر لی، ان کے ساتھ ممبر سندھ اور بلوچستان کی مقرر مدت بھی پوری ہو گئی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر اور دونوں ممبران نئی تقرری تک کام جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب و خیبر پختونخوا کی آدھی مدت مکمل ہوچکی ہے ، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کے لیے تاحال مشاورتی عمل شروع نہیں ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر
پڑھیں:
حیدرآباد،ڈپٹی کمشنر غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف سرگرم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈویژنل کمشنر حیدرآباد فیاض حسین عباسی کی صدارت میں انکے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن، ایس ایس پی اسپیشل برانچ، سول ڈیفنس حکام اور ریسکیو 1122 انچارج نے شرکت کی۔جبکہ حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام نے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں لطیف آباد نمبر 10 میں پٹاخوں کی فیکٹری میں ہونے والے دھماکے اور بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔کمشنر حیدرآباد فیاض حسین عباسی نے کہا کہ ایل پی جی کا سیزن شروع ہو رہا ہے اور حیدرآباد میں پٹاخوں کی فیکٹری میں ہونے والا یے واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس موقع پر متعلقہ ادروں کے افسران کی طرف سے بتایا گیا کہ لطیف آباد نمبر 10 میں لائسنس یافتہ پٹاخہ فیکٹری میں دھماکے سے 10 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ شہر میں 9 پٹاخہ فیکٹریاں ہیں جس میں 6 لائسنس یافتہ جبکہ 3 غیر قانونی طور پر کام کررہی تھی، حالیہ کاروائیوں کے بعد اس وقت سب فیکٹریاں بند کروادی گئی ہیں۔ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو نے متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ ڈویژن بھر میں موجود تمام غیر قانونی پٹاخہ فیکٹریوں کو فوری سیل کیا جائے، جب کہ لائسنس یافتہ یونٹس کو آبادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایل پی جی سلنڈر شاپس شہری آبادی سے باہر شفٹ کی جائیں اور جو دکانیں غیر قانونی ڈیکینٹنگ میں ملوث ہوں، ان کے خلاف سخت مقدمات درج کیے جائیں۔ڈپٹی کمشنرز مٹیاری، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، سجاول، ٹھٹہ، دادو اور بدین نے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔ ڈویزن کے ڈپٹی کمشنرز نے کمشنر حیدرآباد کو آگاہ کیا کہ ضلع میں کوئی پٹاخہ فیکٹریاں موجود نہیں، تاہم غیر قانونی ایل پی جی دکانوں کے خلاف کارروائی شروع کی جارہی ہیں۔سول ڈیفنس حکام نے بتایا کہ جہاں بھی این او سی کے بغیر ایل پی جی پوائنٹس قائم ہیں، وہاں سامان ضبط کیا جا رہا ہے۔ اسپیشل برانچ نے بریفنگ دی کہ حیدرآباد میں مجموعی طور پر 167 ایل پی جی شاپس موجود ہیں جن کو ایس او پیز کے تحت عملدرآمد کروانا ہے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق متاثرہ فیکٹری میں ایک سرنگ نما جگہ پر بڑی مقدار میں آتش گیر مواد ذخیرہ کیا گیا تھا، جس وجہ سے جانے نقصان ہوا، اس واقع سے جڑے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس کاروبار سے منسلک باقی افراد اس وقت فرار ہوچکے ہیں۔ ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی حیدرآباد نے تمام اضلاع کو سختی سے ہدایت جاری کی کہ غیر قانونی فیکٹریاں فوری سیل کی جائیں، ایل پی جی سلنڈر شاپس شہری آبادی سے باہر منتقل کی جائیں، تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، ایک نیا سروے اور دیہاتی علاقوں میں ریکی کرکے بڑے پیمانے پر غیر قانونی ایل پی جی کی فروخت اور پٹاخہ فیکٹریوں کے خلاف آپریشن شروع کر کہ 144 سمیت دیگر قوانین کے تحت مقدمات درج کیے جائیں، شہری علاقوں میں گھنی آبادی کے حساب سے فائر ریسکیو پلاننگ بہتر بنائی جائے، اور اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک مؤثر کوآرڈینیشن گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ڈویژنل کمشنر حیدرآباد نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو حکم دیا کہ تمام فیکٹریوں اور ایل پی جی دکانوں کا دوبارہ سروے کیا جائے اور رپورٹ فوری جمع کرائی جائے۔ اجلاس کے اختتام پر یے عزم کیا گیا کے ڈویژن بھر میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جائے گی اور عوام کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ کسی بھی حادثے سے بچا جاسکے۔