نیشنل لیبر فیڈریشن ملک کی واحد تنظیم ہے جوآجر اور اجیر کے مابین خوشگوار اور بہتر تعلقات اسطوار کرنے میںہمیشہ اہم کردار ادا کرتی ہے اور ملک کی صنعتی ترقی اور خوشحالی کے لیے پچھلے 55سال سے زائد عرصہ سے جدوجہد کر رہی ہے اور جن اداروں میں این ایل ایف سے وابستہ ٹریڈ یونینزقائم ہیں ان اداروں میں ٹریڈ یونین سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ادارے کی ساکھ، صنعتی امن اور پروڈیکشن کے حوالے سے محنت کشوں اور یونین کے ذمہ داران کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے۔ ان اداروں نے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ نے سندھ آباد گار شوگر ملز میں محنت کشوں اور انتظامیہ کے ذمہ داران سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ اس دوران سندھ آباد گار شوگر ملز سی بی اے یونین کے صدر ریاض آرائیں، جنرل سیکرٹری عبد الحکیم جلا لانی، چیئرمین، سینئر نائب صدر اور دیگر تمام عہدیداران و ممبران موجود تھے۔ اس دورے میں این ایل ایف سندھ کے سیکرٹری اطلاعات محمد احسن شیخ حیدرآباد زون کے سیکرٹری اعجاز حسین بھی موجود تھے۔ فیکٹری آمد پر CBA یونین کے عہداران نے فیڈریشن کے عہدیداران کا شاندار استقبال کیا۔ شکیل احمد شیخ نے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش اور انتظامیہ دونوں صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور نیشنل لیبر فیڈریشن نے ہمیشہ صنعتی امن کو برقرار رکھنے کے لیے ہر قسم کی کوششیں جاری رکھی ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن پورے پاکستان میں اپنے کام کے ذریعے ہر ادارے میں پہنچ رہی ہے اور ہم انتظامیہ سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ انتظامیہ محنت کشوں کو ان کے جائز اور قانونی مراعات دینے کے لیے احکامات صادر کریں تاکہ محنت کشوں میں بھی ایک جوش اور جذبہ مزید پیدا ہو سکے اور فیکٹری کی پیداوار میں مزید ترقی حاصل ہوسکے ۔
سندھ آبادگار شوگر ملز کے افسران سے بھی ملاقات کرتے ہوئے شکیل احمد شیخ نے امید ظاہر کی کہ ملز کی انتظامیہ محنت کشوں کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرے گی اور جائز مطالبات تسلیم کرنے میں تاخیر ی حربے استعمال نہیں کرے گی گرو پ ڈائریکٹر عبدالرحیم ملاح نے بتایا کہ یونین کے پیش کردہ مطالبات میں سے چند کو انتظامیہ نے تسلیم کر لیا ہے اور ان پر فوری عمل دارآمد کروانے کی یقین دہانی کروائی ہے اور دیگر مطالبات پر بھی مثبت انداز میں گفتگو جاری رکھنے کا وعد ہ کیا اور کہا کہ ہم سی بی اے یونین کے مثالی تعلقات ماضی کی طرح مستقبل میں قائم رکھیں گے اور یونین سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی فیکٹری کے ماحول کو خوشگوار اور صنعتی امن کو برقرار رکھنے، فیکٹری کی پیداوار کے لیے بھر پور تعاون کرتے ہوئے جو ذمہ داری ان کی ہیں انہیں احسن طریقے سے ادا کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیشنل لیبر فیڈریشن یونین کے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مئی 2025ء) یورپی یونین کے ممالک نے بدھ کے روزشام پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں اٹھانے، سوائے ان کے جو سلامتی کی بنیاد پر ہیں، کے لیے قانون سازی کی۔

امریکی پابندیاں ختم، شام کا مستقبل کیا ہو گا؟

جنگ زدہ ملک کی تیزی سے تعمیر نو کو آسان بنانے کے لیے شام کا مرکزی بینک اور قرض کے خواہشمند دیگر ادارے ایک بار پھر یورپی مالیاتی منڈی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ یورپی یونین کے آفیشل جرنل میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی طرف سے پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے کیے گئے سیاسی فیصلے پر عمل درآمد ہو گا۔

پابندیاں اٹھانے سے متعلق ٹرمپ کے اعلان کے بعد سرمایہ کاروں کی نظریں شام پر

یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالس نے کہا، ’’یہ فیصلہ بالکل درست ہے‘‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا، ’’اس تاریخی وقت میں، یورپی یونین کے لیے شام کی بحالی اور تمام شامیوں کی خواہشات کو پورا کرنے والی سیاسی منتقلی کی حقیقی حمایت کرنا اہم ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’آج یورپی یونین تبدیلی کے شراکت دار کے طور پر اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے، جو شامی عوام کو ایک نئے، جامع، پرامن شام کی تعمیر نو میں مدد کرتا ہے۔

‘‘ شام میں استحکام کی امید

جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ شام کی نئی قیادت کو ایک موقع دیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اس میں پوری آبادی اور تمام مذہبی گروہوں کی شمولیت کی توقع ہے۔

واڈے فیہول نے مزید کہا کہ اسد حکومت کے خاتمے کے چھ ماہ بعد، یہ اہم ہے کہ ایک متحدہ شام اپنا مستقبل اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے۔

یورپی یونین کو بھی امید ہے کہ ایک بار جب ملک میں استحکام آجائے گا تو بلاک میں موجود لاکھوں شامی پناہ گزین ایک دن وطن واپس جا سکیں گے۔

بدھ کے فیصلے سے ان افراد اور تنظیموں کے خلاف پابندیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جن کا تعلق اسد حکومت سے ہے اور نہ ہی جن پر شامی عوام کے خلاف پر تشدد جبر کا الزام ہے۔

تاہم، اسلحے کے ساتھ ساتھ جبر کے لیے استعمال ہونے والی اشیا اور ٹیکنالوجیز کی برآمدات پر پابندیاں فی الحال نافذ العمل ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، مزدوروں پر تشدد کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور کی ملاقات
  • کراچی کی بندرگاہیں ملکی معیشت کا انجن ہیں، گورنر سندھ
  • شہباز شریف 2 روزہ دورہ پر تاجکستان پہنچ گئے، دوشنبے ایئر پورٹ پر پُرتپاک استقبال
  • شوگر ملز کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں عارضی کمی کا اعلان
  • پی سی بی کے بعد ڈاکٹر سہیل سلیم فٹبال فیڈریشن سے وابستہ ہوگئے
  • وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کا دورہ مکمل کرکے تاجکستان روانہ
  • پولیس نے اغوا برائے تاوان کی واردات ناکام بنا دی، مغوی بحفاظت بازیاب
  • یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لیں
  • کمانڈر ایف سی این اے کا نگر کا دورہ، شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات