ٹنڈو آدم صنعتی زون سہولیات کے فقدان سے دوچار ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 جنوری ۔2025 )سندھ کے علاقے ٹنڈو آدم میں چھوٹا صنعتی زون ناقص مواصلاتی انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے یوٹیلیٹی اور ان پٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے صنعتکاروں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے اس زون میں تقریبا 76 فیکٹریاں ہیںجن میں آٹے اور تیل کی ملیں، کاغذی فیکٹریاں، پاور لومز، اور کنفیکشنری مینوفیکچرنگ یونٹس کو شدید آپریشنل چیلنجز کا سامنا ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے.
انہوں نے سندھ حکومت اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ فوری مداخلت کریں، بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور علاقے کی معاشی صلاحیت کو بحال کریں انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو یہ اہم صنعتی مرکز مزید زوال کا خطرہ ہے جس سے خطے کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن میں یونٹس مصنوعات کی ایک وسیع رینج تیار کرتے ہیں جن میں سوتی، پالئییسٹر، اور ملاوٹ شدہ کپڑے، نیز تولیے، بستر کی چادریں اور دیگر گھریلو ٹیکسٹائل مصنوعات شامل ہیں. پاور لوم یونٹ کے مالک منصور درانی نے کہا کہ پاور لوم انڈسٹری ٹنڈو آدم میں بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے جن میں ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکن بھی شامل ہیں اور اپنی مصنوعات کا ایک بڑا حصہ مختلف ممالک کو برآمد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹنڈو آدم کی پاور لوم انڈسٹری اعلی معیار کے کپڑے تیار کرنے کے لیے مشہور ہے جس میں سوتی، پالئییسٹر اور ملاوٹ شدہ کپڑے شامل ہیں شہر کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو پاور لوم یونٹس، اسپننگ ملز اور فنشنگ یونٹس کی ایک بڑی تعداد کی مدد حاصل ہے جو ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ صنعت میونسپلٹی کے بہت سے مسائل کے ساتھ ساتھ یوٹیلیٹیز اور ان پٹ کی بلند قیمت کے درمیان جدوجہد کر رہی ہے. انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ مختلف مداخلتوں اور اقدامات کے ذریعے صنعت کو بچائیں وفاقی حکومت کو یوٹیلیٹی کے اخراجات کم کرنے چاہئیں، سندھ حکومت کو شہری مسائل کے حل کے لیے سہولت فراہم کرنی چاہیے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ ٹنڈو آدم کے لیے
پڑھیں:
سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے ) کے مطابق ان پلانٹس کا موجودہ آر او ای (ریٹرن آف ایکویٹی) ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں ہو جائے گا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سرکاری پاور پلانٹس کے ٹیرف کے جز میں کمی کے حوالے سے گزشتہ روز عوامی سماعت ہوئی، نندی پور، بلوکی، حویلی بہادر شاہ اور گدو747کے ٹیرف میں کمی کے درخواست دائر کی گئی تھی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے ) کے مطابق ان پلانٹس کا موجودہ آر او ای (ریٹرن آف ایکویٹی) ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں ہو جائے گا جبکہ آپریشن اینڈ مینٹیننس انڈیکسیشن کی مدمیں روپے کی قدر میں گراوٹ کو 70فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔
ٹیرف میں کمی کی درخواست کی سماعت کے بعد رواں سال 22 ارب روپے کے ریلیف کا جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ جاری ہوگا۔
مرغی اور انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہو گیا
مزید :