جیلوں میں ہلاک قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب ،سماعت 3فروری تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری ۔2025 )لاہور ہائی کورٹ نے جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب کرلیںلاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے جیلوں میں قیدیوں پر تشدد روکنے اور سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت کی. عدالت نے جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹس اور ان سے متعلق تمام دستاویزات طلب کرلیں چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ لاہور میں خواتین کی الگ جیلوں کے علاوہ 3 جیلیں تعمیر کے آخری مراحل میں ہیں بہت سی چیزیں ہونے جا رہی ہیں کل ہی اس حوالے سے اجلاس کیا ہے.
(جاری ہے)
آئی جی جیل خانہ جات نے عدالت کو بتایا کہ 2024 میں لاہور کی دونوں جیلوں میں مجموعی طور پر68 قیدی ہلاک ہوئے مجموعی طور پر 49 قیدیوں کی طبعی موت ہوئی جبکہ ایک قیدی نے خود کشی کی درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش والی ضلعی جیل میں 6 ہزاور 6 سو 75 قیدی رکھے گئے ہیں جبکہ2 ہزار 360 گنجائش والی سینٹرل جیل میں 3 ہزار 810 قیدی ہیں پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں قیدیوں کو جیلوں میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا جاتا ہے اور انہیں ناکافی سہولیات کا سامنا ہے قیدیوں کو تحفظ اور سہولیات فراہم کرنا ملکی اور بین الاقوامی قوانین کا تقاضا ہے عدالت جیل حکام کو قیدیوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے کا حکم دے لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی عدالت نے سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جیلوں میں قیدیوں کی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال پاکپتن کے ایم ایس اور سی ای او گرفتار
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال پاکپتن کے ایم ایس اور سی ای او کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر ایم ایس اور سی ای او، دونوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
وزيرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 20 بچوں کی ہلاکت کے معاملے کا نوٹس لیا تھا۔
مریم نواز نے آج ڈسٹرکٹ اسپتال پاکپتن کے دورے کے دوران سی ای او اور ایم ایس کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔
اس سے قبل صوبۂ پنجاب کے شہر پاکپتن میں واقع ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمۂ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کی تھیں۔
صوبۂ پنجاب کے شہر پاکپتن میں واقع ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 بچوں کی ہلاکت پر محکمۂ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کر لیں۔
محکمۂ صحت پنجاب اور کمشنر ساہیوال کی جانب سے تیار کی گئی ابتدائی رپورٹس کے مطابق 15 بچے نجی اسپتالوں میں حالت خراب ہونے پر جبکہ 5 بچے غیر تربیت یافتہ دائیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 15 بچے نجی اسپتال میں پیدا ہوئے مگر حالت بگڑنے پر انہیں سرکاری اسپتال لایا گیا، پانچ بچوں کی ہلاکت غیر تربیت یافتہ دائیوں اور ان کےطریقۂ کار سے ہوئی، اسپتال لائے گئے بچوں کی مائیں بھی ان کے ساتھ نہیں تھیں۔