کہا گیا گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کابینہ کا ہے، 190 ملین پاؤنڈ بھی کابینہ کا فیصلہ تھا جس پر سزا ہوئی: واوڈا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہےکہ گاڑیوں کی خریداری پر کہا گیا کہ کابینہ کا فیصلہ ہے، 190 ملین پاونڈ بھی کابینہ کا فیصلہ تھا جس پر سزا ہوئی۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 384 ارب روپے کا ہدف ایف بی آر نے پورا نہیں کیا، کوئی اشتہار نہیں آیا کہ گاڑیاں خریدی جائیں گی، فنانس کمیٹی پرالزام لگا دیا گیا کہ کوئی فنانس کمیٹی پراثرانداز ہوا ہے، ہم پر الزام آرہا ہے کہ ہم پاکستان کے خزانے کوکروڑوں روپے کا فائدہ پہنچا رہےہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیر دفاع گاڑیاں خریدنے کے فیصلے کا دفاع کررہے ہیں، وزیردفاع کسی فیورٹ کا دفاع کر رہے ہیں جوکسی اور کا فیورٹ ہے، چوری، بدمعاشی، غنڈا گردی اس ملک کا وطیرہ ہے۔

ان کا کہناتھاکہ کہا گیا گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ کابینہ کا ہے، 190 ملین پاؤنڈ بھی کابینہ کا فیصلہ تھا، اس پر پھر سزا ہوئی، وزیرخزانہ اور (ن) لیگ کہہ رہی ہے کہ یہ فیصلہ درست ہے حالانکہ آپ سستی گاڑی بھی لے سکتے تھے۔

خیال رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کے لیے 6 ارب مالیت کی 1010 گاڑیاں خریدنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا جب کہ اس کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا تھا کہ نوجوان افسران کیلئے کاریں خریدی جائیں گی، آپریشنز کیلئے گاڑیوں کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بھی کابینہ کا فیصلہ تھا گاڑیاں خریدنے سزا ہوئی کہا گیا

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ ،پارکنگ پر سیل دکانیں کھولنے، دکانداروں کو گاڑیاں سڑک پر نہ کھڑی کرنے کا حکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250920-08-18

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے پارکنگ کے مسئلے پر سیل دکانیں کھولنے کا حکم دیتے ہوئے دکانداروں کو گاڑیاں سڑک پر کھڑی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے دکانیں سیل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے کی جس دوران متعلقہ حکام عدالت میں پیش  ہوئے۔ سماعت کے دوران وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا ہے کہ دکانیں اس لیے سیل کیں کیونکہ آدھی سڑک پر گاڑیاں کھڑی تھیں، اس پر جسٹس اقبال نے کہا کہ یہ چاہے کسی بھی علاقے میں ہوں لیکن سڑک روکنے کا حق کسی کو نہیں ہے، درخواست گزار کاریں سڑکوں کے بجائے دکان کے اندر کھڑی کریں گے۔وکیل درخواست گزار نے کہا ہے کہ ہم کاریں قطار میں کھڑی کرتے ہیں، لوگوں کو پریشانی نہیں ہوتی، اس پر عدالت نے کہا کہ ہم مریخ سے نہیں آئے، یہیں رہتے ہیں اور روز سڑکوں پر حال دیکھتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے مشروط طور پر دکانیں کھولنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو روزگار کا حق ہے اسی لیے دکانیں کھولنے کی اجازت دے رہے ہیں، عدالت نے کہا کہ آئندہ حکم کی خلاف ورزی ہوئی تو آپ کو مشکلات ہوں گی، کوشش کریں گاڑیاں دکان کے اندر کھڑی کر کے کام کریں۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی ہائی کورٹ: عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کا فیصلہ برقرار
  • سرینگر:”عوامی ایکشن کمیٹی” اور ” جموں و کشمیر اتحاد المسلمین” پر پابندی کا فیصلہ برقرار
  • میٹنگ اور بولاری کے درمیان مال گاڑیاں حادثے کا شکار
  • سرینگر:”عوامی ایکشن کمیٹی” اور ” جموں و کشمیر اتحاد المسلمین” پر پابندی کا فیصلہ برقرار
  • سندھ ہائیکورٹ ،پارکنگ پر سیل دکانیں کھولنے، دکانداروں کو گاڑیاں سڑک پر نہ کھڑی کرنے کا حکم
  • ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کابینہ کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں اہم اجلاس
  • جلال پور پیر والا شہر محفوظ، پانی کی سطح میں کمی، موٹروے میں شگاف نہ ڈالنے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت ہزاروں گاڑیوں کی نمبر پلیٹ جاری نہ کرسکی، مدت میں مزید توسیع نہ کرنیکا فیصلہ، شہریوں کو تشویش
  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی