پاکستان امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز، دشمن قوتیں سازشوں میں مصروف ہے، کور کمانڈر راولپنڈی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پاک فوج کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ میں ریٹائرڈ فوجیوں کی فلاح و بہبود کیلئے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں سینکڑوں کی تعداد میں ریٹائرڈ فوجیوں، کور کمانڈر راولپنڈی اور جی او سی مری نے خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کور کمانڈر راولپنڈی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ دشمن قوتیں پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے ، ہم سب کو مل کر اس ملک کی مضبوطی کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان پر تنقید کرنے کے لیے جو فیشن بنا دیا گیا ہے اس کے لیے اساتذہ کرام اور والدین اپنے بچوں کی ذہن سازی کریں، ان کی تربیت کریں۔ خصوصی طور پر ان کی ذہنی تیاری کے لیے ان کی ذہنی استعداد کار بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کور کمانڈر راولپنڈی نے کہا کہ پاک فوج کا جوان 23 ہزار فٹ کی بلندی پر کھڑے ہو کر وطن کی حفاظت کرتاہے جس سےہماری چادر اور چار دیواری کا تحفظ ہوتا ہے، آزادی کی قدر غزا کی پٹی میں بسنے والے شیر خوار بچوں، خواتین اور مسلمانوں سے پوچھیں یا مقبوضہ کشمیر میں جائیں تو پتا چلتا ہے۔ یہ پاکستانی اور کشمیری قوم کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ اپنے قومی اداروں کے ساتھ پوری قوت کے ساتھ کھڑے ہو کر دشمن قوتوں کا مقابلہ کریں
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کے آلہ کار سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کر کے نوجوان نسل کے ذہنوں کو آلودہ کر رہے ہیں۔ نوجوان سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرتے ہوئے ملکی مفاد اور مظلوم کشمیریوں کی آواز اجاگر کریں۔
اس موقع نے کور کمانڈر راولپنڈی نے سابقہ فوجیوں کے مسائل سنے اور حل کیلئے احکامات دئیے۔ سابقہ فوجیوں نے اس بہترین پروگرام کو ویٹرن کمیونٹی کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور انکی فلاح وبہبود کے لیے سنگ میل قرار دیا۔ ویٹرنز نے اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بھی اسطرح کے پروگرامز کی خواہش کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کور کمانڈر راولپنڈی کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
اسرائیلی فوج کی چیف لیگل افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے اس وقت استعفیٰ دے دیا جب ان کے خلاف ایک ویڈیو لیک کی تحقیقات شروع ہوئیں جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر بدترین تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں کہا کہ انہوں نے اگست 2024 میں اس ویڈیو کے افشا کی اجازت دی تھی۔ اس ویڈیو سے متعلق تحقیقات کے نتیجے میں 5 فوجیوں پر مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے، جس پر ملک بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ دائیں بازو کے سیاست دانوں نے تحقیقات کی مذمت کی اور مظاہرین نے دو فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
واقعے کے ایک ہفتے بعد، ایک سیکیورٹی کیمرے کی ویڈیو اسرائیلی چینل این12 نیوز پر لیک ہوئی جس میں فوجیوں کو ایک قیدی کو الگ لے جا کر اس کے اردگرد جمع ہوتے دکھایا گیا، جبکہ وہ ایک کتے کو قابو میں رکھے ہوئے اور اپنی ڈھالوں سے منظر کو چھپانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کو تصدیق کی کہ ویڈیو لیک سے متعلق فوجداری تحقیقات جاری ہیں اور تومر یروشلمی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
تومر یروشلمی نے اپنے دفاع میں کہا کہ انہوں نے یہ اقدام فوج کے قانونی محکمے کے خلاف پھیلنے والے پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا، جو قانون کی بالادستی کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کر رہا تھا مگر جنگ کے دوران شدید تنقید کی زد میں تھا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج کرنے والی خاتون پر پولیس کا تشدد
ویڈیو سدے تیمن حراستی کیمپ کی تھی، جہاں 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں شریک حماس کے جنگجوؤں سمیت بعد میں گرفتار کیے گئے فلسطینی قیدی رکھے گئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس دوران فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی سنگین رپورٹس دی ہیں۔
ان کے استعفے پر سیاسی ردِعمل فوری آیا۔ وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ جو لوگ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جھوٹے الزامات گھڑتے ہیں وہ وردی کے اہل نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل تشدد غزہ فلسطین قیدی