ٹرمپ حکومت کا امریکا میں مقیم حماس کے ہمدرد طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(آئی پی ایس )ٹرمپ حکومت کی جانب سے حماس کی حمایت کرنے کرنے والے امریکا میں مقیم طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عرب میڈیا نے وائٹ ہاس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج اینٹی سمیٹزم (یہود مخالفت) سے نمٹنے سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔اس حکم نامے کے تحت امریکا میں مقیم غیر ملکی افراد بشمول غیر ملکی طلبہ جنہوں نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شریکت کی ہے انہیں ڈی پورٹ کیا جاسکے گا۔

ایگزیکٹو آرڈر کے حوالے سے جاری کی گئی ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ محکمہ انصاف کو یہودی امریکیوں کے خلاف دہشت گردانہ دھمکیوں، آتش زنی، توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعات پر سخت کارروائی کا حکم دیں گے۔فیکٹ شیٹ میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ تمام غیر ملکی رہائشیوں کو متنبہ کیا جاتا ہے جو پرو جہادی مظاہروں میں شامل ہوئے کہ 2025 میں انہیں تلاش کیا جائے گا اور ملک بدر کیا جائے گا۔فیکٹ شیٹ میں جامعات میں موجود حماس کے تمام ہمدردوں کے اسٹوڈنٹ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کرنے کی بات کی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق مئی میں جاری ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ امریکی جامعات میں ہونے والے 97 فیصد احتجاج پرامن تھے۔مظاہروں میں شریک طلبہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اقدامات پر تنقید کو یہود مخالف جذبات سے جوڑنا ایک پرانی حکمت عملی ہے، جس کا مقصد فلسطینی حقوق کے حامیوں کی آواز دبانا ہے۔خیال رہے کہ ہارورڈ اور ہیرس کے ایک نئے سروے کے مطابق ہر 5 میں سے ایک امریکی ووٹر غزہ جنگ میں اسرائیل کے مقابلے میں حماس کی حمایت کرتا ہے۔

یہ سروے 15 اور 16 جنوری 2025 کے درمیان کیا گیا جس میں 2 ہزار 650 رجسٹرڈ ووٹرز کی رائے لی گئی، سروے کے نتائج کے مطابق 21 فیصد افراد نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حق میں رائے دی۔اس کے برعکس غزہ جنگ کے آغاز پر اکتوبر 2023 میں ہونے والے سروے میں 16 فیصد امریکی ووٹرز نے حماس جبکہ 84 فیصد نے اسرائیل کی حمایت کی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: امریکا میں مقیم حماس کے

پڑھیں:

حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتی۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے بارے میں مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مار دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا جب آخری یرغمالی کو بھی غزہ سے نکال لیا جائے گا تو حماس کو معلوم ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا، اس لیے وہ مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب حماس سے نجات حاصل کرنا ہوگی اور ان کے لیڈروں کا شکار کیا جائے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ حماس کے لوگ مرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • حماس کو ’شکار کیا جائے گا‘، ٹرمپ وحشیانہ دھمکیوں پر اتر آئے
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی
  • ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ
  • کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظالم پر غیرت بیچ دی، ٹرمپ انتظامیہ سے 200 ملین ڈالر کا مک مُکا
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق