Nawaiwaqt:
2025-06-09@20:38:16 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: شہزاد اکبر اور فرح گوگی کے پاسپورٹ بلاک

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: شہزاد اکبر اور فرح گوگی کے پاسپورٹ بلاک

وزارت داخلہ نے 190 ملین پاؤنڈ کے اسکینڈل میں مفرور افراد کے پاسپورٹ ’بلاک‘ کر دیے ہیں جن میں سابق مشیر شہزاد اکبر اور بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی بھی شامل ہیں۔یہ اقدام قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزارت سے باضابطہ طور پر 28 جنوری کو بھیجے گئے ایک سرکاری خط کے ذریعے ملزمان کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست کے بعد سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے القادر ٹرسٹ کیس یا 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں جیل کی سزا سنائی تھی۔عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر بالترتیب 10 لاکھ اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔عدم ادائیگی کی صورت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مزید چھ ماہ اور تین ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ بشریٰ بی بی کو راولپنڈی میں کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان اور ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سیکڑوں کنال اراضی مبینہ طور پر حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا .

جس سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 190 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا۔الزامات کے مطابق، سابق وزیر اعظم اور دیگر ملزمان نے مبینہ طور پر 50 ارب روپے ایڈجسٹ کیے .اس وقت 190 ملین پاؤنڈز جو کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے حکومت کو بھیجے تھے۔نیب نے القادر یونیورسٹی کے حوالے سے عمران اور ان کی اہلیہ سمیت 7 افراد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: القادر یونیورسٹی ملین پاو نڈ نے القادر کو بھی

پڑھیں:

یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان

یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔

یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا:  "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"

کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"

امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔

یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔

انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"


 

متعلقہ مضامین

  • کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟
  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • کئی ممالک میں مہنگائی جوں کی توں لیکن پاکستان میں کم ہوئی، مشیر وزیر خزانہ
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی