Nawaiwaqt:
2025-09-17@22:43:30 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: شہزاد اکبر اور فرح گوگی کے پاسپورٹ بلاک

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

190 ملین پاؤنڈ کیس: شہزاد اکبر اور فرح گوگی کے پاسپورٹ بلاک

وزارت داخلہ نے 190 ملین پاؤنڈ کے اسکینڈل میں مفرور افراد کے پاسپورٹ ’بلاک‘ کر دیے ہیں جن میں سابق مشیر شہزاد اکبر اور بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی بھی شامل ہیں۔یہ اقدام قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزارت سے باضابطہ طور پر 28 جنوری کو بھیجے گئے ایک سرکاری خط کے ذریعے ملزمان کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست کے بعد سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے القادر ٹرسٹ کیس یا 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں جیل کی سزا سنائی تھی۔عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر بالترتیب 10 لاکھ اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔عدم ادائیگی کی صورت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مزید چھ ماہ اور تین ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ بشریٰ بی بی کو راولپنڈی میں کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان اور ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سیکڑوں کنال اراضی مبینہ طور پر حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا .

جس سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 190 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا۔الزامات کے مطابق، سابق وزیر اعظم اور دیگر ملزمان نے مبینہ طور پر 50 ارب روپے ایڈجسٹ کیے .اس وقت 190 ملین پاؤنڈز جو کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے حکومت کو بھیجے تھے۔نیب نے القادر یونیورسٹی کے حوالے سے عمران اور ان کی اہلیہ سمیت 7 افراد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: القادر یونیورسٹی ملین پاو نڈ نے القادر کو بھی

پڑھیں:

پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹس چوری ہونے کا انکشاف

اسلام آباد – پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر سے ہزاروں سرکاری پاسپورٹس کے چوری ہونے کا حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے، جس پر کمیٹی ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اجلاس کی صدارت طارق فضل چوہدری نے کی، جہاں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفیٰ قاضی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کے 25 مختلف پاسپورٹ دفاتر سے گزشتہ چند سالوں کے دوران ہزاروں پاسپورٹس چوری ہوئے۔

ڈی جی پاسپورٹس کے مطابق، چوری شدہ تمام پاسپورٹس کو سسٹم میں بلاک کر دیا گیا ہے، اور ان کی تجدید ممکن نہیں۔
آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ صرف ایبٹ آباد سمیت چند دفاتر سے ہی 32,674 پاسپورٹس چوری ہوئے۔

پاسپورٹس کا ممکنہ غلط استعمال، کمیٹی کی شدید تشویش

اس موقع پر کنوینر طارق فضل چوہدری نے معاملے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال میں ان پاسپورٹس کا غلط استعمال قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

ڈی جی پاسپورٹس نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ کچھ غیر ملکی شہری چوری شدہ پاسپورٹس کے ذریعے پاکستان سے سعودی عرب گئے تھے، جہاں وزارت داخلہ کی مدد سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
سعودی حکام نے ان افراد کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر کی، اور انہیں ملک بدر کر دیا۔

پاسپورٹ سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن مکمل، فراڈ اب مشکل: ڈی جی

ڈی جی مصطفیٰ قاضی کے مطابق، اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کا پورا نظام مکمل ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے، جس کی بدولت اب کسی قسم کی جعل سازی یا چوری کا امکان انتہائی محدود ہو چکا ہے۔

کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ سے معاملے کی تفصیلی انکوائری رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نیو دہلی ہائی کمیشن میں مشینری خریدی، مگر 18 سال بعد بھی غیر فعال

اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کے آڈٹ اعتراضات پر بھی غور کیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی نے 54 ہزار ڈالر کی لاگت سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ (MRP) مشینری خریدی، مگر 18 سال گزرنے کے باوجود یہ نظام کام شروع نہ کر سکا۔

اس حوالے سے سیکرٹری داخلہ خرم آغاز نے وضاحت دی کہ مشینری خریدنے کے فوراً بعد بھارت نے پاکستانی عملے کو واپس بھیج دیا، کیونکہ دہلی حکومت کسی بھی آن لائن سسٹم کی اجازت نہیں دیتی۔

پاسپورٹ حکام نے مزید بتایا کہ نیو دہلی میں حالات ایسے ہیں کہ وہاں وائی فائی تک ٹھیک سے نہیں چلتی۔ انٹرنیٹ لگانے کی صورت میں ڈیٹا لیک ہونے کا خدشہ رہتا ہے، جس کے باعث رابطے کے لیے صرف ان کا اپنا نیٹ ورک استعمال کیا جاتا ہے۔

اب مشینری واپس لانے کا فیصلہ

کمیٹی کنوینر نے سوال اٹھایا کہ مشینری خریدنے سے قبل تحقیقی جائزہ کیوں نہیں لیا گیا؟
پاسپورٹ حکام نے تسلیم کیا کہ موجودہ حالات میں مشینری کا استعمال ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ صرف 71 پاسپورٹس جاری کیے گئے، اور اب واحد حل یہ ہے کہ مشینری کو واپس پاکستان منتقل کر لیا جائے۔

کمیٹی نے اس تجویز کو منظور کرتے ہوئے ہدایت جاری کی کہ مشینری جلد از جلد واپس لائی جائے۔ اس موقع پر آڈٹ حکام کی سفارش پر متعلقہ آڈٹ پیرا سیٹل کر دیا گیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل‘سابق وزیراعظم کے ملٹری و ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
  • ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا معاملہ، تمام بلاک کردیے، ڈی جی کا دعویٰ
  • ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
  • پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹس چوری ہونے کا انکشاف
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلےمیں داخل، سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری کا بیان قلمبند
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل، سابق وزیر اعظم کےملٹری سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • توشہ خانہ ٹو کیس: 16 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح مکمل
  • کئی مقدمات میں وکلاء کو انگیج کرنا چیلنج ہے، سلمان صفدر