جمہوریہ کانگو میں پھنسے 75 پاکستانی روانڈا منتقل
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر سی) میں جاری تنازع میں اضافہ کے بعد وہاں پھنسے 75 پاکستانیوں کو روانڈا منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ صوبائی دارالحکومت گوما میں کشیدگی میں اضافے کے دوران تقریباً 150 پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ کیگالی میں ہائی کمیشن پاکستانی شہریوں سے رابطے میں ہے، اور متاثرہ پاکستانیوں کے لیے رہائش اور خوراک کاانتظام کیا گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کیگالی میں پاکستان کے ہائی کمشنر نعیم اللہ خان کی کاوشوں سے روانڈا کے حکام نے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو روانڈا میں داخلے کی اجازت دے دی ہے اور اب تک 75 پاکستانی روانڈا منتقل ہو چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی متاثرہ پاکستانی کو مدد کی ضرورت ہو تو وہ واٹس ایپ پر (923335328517+) پر ہائی کمیشن سے رابطہ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمہوریہ کانگو کے صدر نے روانڈا کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے خلاف بھرپور فوجی کارروائی کا اعادہ کیا ہے جو خطے کے اہم مقامات پر قبضہ کرنے کے بعد معدنیات سے مالا مال مشرقی علاقے میں مزید پیش قدمی کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) کے مشرقی شہر گوما میں باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی کے باعث حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔
شمالی کیوو صوبے کے دارالحکومت گوما کے زیادہ تر حصے پر ایم 23 باغیوں کا قبضہ ہے اور یہ باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان لڑائی کا مرکز بھی ہے تاہم دہائیوں سے جاری اس جنگ میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور باغیوں نے مشرقی کانگو کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
مشرقی کانگو میں گزشتہ 3 دہائیوں سے اندرونی اور سرحد پار کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے جس کا جزوی طور پر تعلق 1994 میں روانڈا کی نسل کشی سے ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سابق وفاقی وزیر اچانک طبعیت بگڑنے پر ہسپتال منتقل
سابق وفاقی وزیر کو اچانک طبعیت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ریلوے کے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی طبیعت اچانک زیادہ ناساز ہونے کے باعث پنجاب کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق کے ٹیسٹ کئے گئے۔ بعدازاں سعد رفیق کی طبیعت میں بہتری کے بعد انہیں پی آئی سی سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی آئی سی نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق کو دل کی دھڑکن تیز ہونے پر ہسپتال لایا گیا تھا، ان کی ای سی جی سمیت دیگر ٹیسٹ کی رپورٹ بہتر آئی ہے، سعد رفیق کو ذہنی سکون اور آرام کی ہدایت کی گئی ہے۔
بوبی ٹریپ کی زد میں آ کر چار اسرائیلی فوجی مارے گئے
خواجہ سعد رفیق پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما ہیں۔ وہ 4 نومبر 1962 کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے کئی اہم سیاسی کرداروں میں خدمات انجام دیں، بشمول 2008 میں ثقافت اور نوجوانوں کے امور کے وزیر اور متعدد حکومتوں میں ریلوے کے وزیر بھی رہے۔
انہیں جمہوریت نواز تحریکوں میں اپنے فعال کردار کے لیے جانا جاتا ہے، وہ عدلیہ کی آزادی کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں اور مشرف دور میں معزول ججوں کی بحالی کی حمایت کرنے پر انہیں قید بھی کیا گیا تھا۔
کسی کو بکرا چاہیے تو کسی کو کپڑے ، مردوں نے منڈیوں کا خواتین نے بازار کا رخ کرلیا
سیاسی طور پر متحرک خاندان سے تعلق رکھنے والے ان کے والد خواجہ محمد رفیق ایک ممتاز سیاسی شخصیت تھے جنہیں 1972 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
Waseem Azmet