علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے سفر کرنے والے مسافروں کیلیے بڑی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نیا ٹرمینل بن رہا ہے جس کے بننے سے اندرون اور بیرون ملک جانے والوں کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں گی، نئے ٹرمینل کی بلڈنگ پر کام تیزی سے جاری ہے۔
سول ایوییشن اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈاکٹر توقیر اقبال کے مطابق ستمبر 2026 میں یہ پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا جس کے بعد امیگریشن ڈیپارچر کاؤنٹر کی تعداد 10 سے بڑھ کر 64 ہو جائے گی جبکہ سیکیورٹی چیک 4 سے بڑھ کر 8 ہو جائیں گے اور چیکنگ کاؤنٹر 25 سے بڑھ کر 67 ہو جائیں گے جبکہ امیگریشن ارائیول کاؤنٹر 18 سے بڑھ کر 80 ہو جائیں گے۔
کسٹم انسپیکشن اور دیگر اداروں کی سیکیورٹی چیک 12 سے بڑھا کر 24 ہو جائے گی جبکہ پیسنجر کے بورڈنگ برج 4 سے بڑھا کر 6 کر دیے گئے ہیں اور بیگیج لگج کے لیے ’’کنویر بیلٹ‘‘ کی تعداد 2 سے بھی 6 ہو جائے گی۔ نیا ٹرمینل بننے سے سالانہ ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد مسافر بآسانی سفر کر سکیں گے۔
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سالانہ 50 سے 55 لاکھ مسافر بیرون اور اندرون ملک سفر کرتے ہیں جبکہ روزانہ 48 سے 55 پروازیں آتی اور جاتی ہیں جن کے ذریعے ہزاروں مسافر سفر کرتے ہیں۔ برطانوی اور یورپ پر پابندی ہٹنے سے بھی پروازوں کی تعداد بڑھ جائے گی جس کے بعد مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔
نئے ٹرمینل کی بلڈنگ 15 سے 20 سال کی کپیسٹی کو سامنے رکھ کر بنائی جا رہی ہے۔ نئی بلڈنگ سے نہ صرف امیگریشن بلکہ دیگر مسائل بھی حل ہوں گے، خاص طور پر حج اور عمرہ زائرین کے لیے بھی کافی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔
امیگریشن ارائیول اور امیگریشن ڈیپارچر لاؤنج میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ پرانی بلڈنگ ہے اس کو بین الاقوامی مسافروں کے لیے مختص کر دیا جائے گا اور جو نیا ٹرمینل بنے گا اس میں زیادہ تر کاؤنٹر ڈومیسٹک کے ہوں گے اور باقی دو سے تین کاؤنٹرز انٹرنیشنل ڈیپارچر ارائیول کے بھی ہوں گے یعنی مسافروں کو اب دنیا کے جدید ایئرپورٹ پر ملنے والی سہولیات یہاں پر بھی فراہم کی جائیں گی۔
نئے ٹرمینل پر دن رات کام تیزی کے ساتھ جاری ہے جبکہ ایئر پورٹ آنے اور جانے والے مسافر مخصوص برج کے ذریعے بریفنگ ایئریا تک بآسانی آ اور جا سکیں گے۔ مسافروں کی گاڑیوں کی پارکنگ کے مسائل بھی حل ہو جائیں گے جبکہ جہازوں کی پارکنگ کی تعداد میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہو جائیں گے سے بڑھ کر کی تعداد ہو جائے جائے گا جائے گی
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال سے قبل اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا جبکہ وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے
دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔
اکنامک سروے کے مطابق، ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4فیصد تھا، اسی طرح پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، اسی طرح چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا
سلاٹرنگ (مزبح خانوں)کی گروتھ 6.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستانی معیشت درست سمت پر گامزن، مہنگائی کم ہوگی: یواین اکنامک سروے
اکنامک سروے کے مطابق تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا، خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد ہدف مقرر تھا،ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی گروتھ 6.48فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.7 فیصد مقرر تھا، فائنانشل اور انشورنش سرگرمیوں کی گروتھ 5.7 فیصد رہی، ہدف کے مقابلے میں 3.22 فیصد رہی، ریئل اسٹیٹ سر گرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔
تعلیم کےشعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں4.43فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کےمقابلے میں 3.71فیصد رہی، ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونی کیشنز کی گروتھ 3.3 فیصد ہدف کے بر عکس 2.2 فیصد رہی، اسی طرح پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکیورٹی کے شعبے کی گروتھ3.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 9.92فیصد رہی۔
یہ بھی پڑھیے: وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار
دوسری طرف اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی سروے 2025 اکنامک سروے 2025 بجٹ 2025 پاکستان