خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 10 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں 30 اور 31 جنوری کو میں سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 10 خوارج ماردےے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کا بلوچستان میں آپریشن، 27 دہشتگرد ہلاک کردیے
آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کھلاچی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا۔
آپریشن کے دوران دستوں نے خوارج کے مقام پر مؤثر طریقے سے کام کیا اور نتیجے میں 4 خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔
ضلع شمالی وزیرستان میں 4 مختلف مقابلوں میں دتہ خیل، حسن خیل، غلام خان اور میر علی میں سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے دوران 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کا ٹانک میں آپریشن، انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت 7 خوارج ہلاک
مارے گئے خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا جو ان علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی سرگرم رہے تھے۔
ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے صفائی کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
10 خوارج ہلاک خوارج ہلاک خیبرپختونخوا سیکیورٹی آپریشن شمالی وزیرستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 10 خوارج ہلاک خوارج ہلاک خیبرپختونخوا سیکیورٹی ا پریشن شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز خوارج ہلاک
پڑھیں:
بنوں میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا
ڈی پی او کے مطابق فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔