تاجر اور صنعتکار وں کے مسائل کو ترجیحی بنادوں پر حل کریں گے، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
٭بلاول نے صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ،معیشت کی ترقی میں انکا اہم کردارہے
٭وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کا اجلاس، کام کی رفتارپرعدم اطمینان
( جرأت نیوز )وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ بلاول بھٹو نے کراچی کے صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے ، تاجر اور صنعتکار برادری کے مسائل کو ترجیحی بنادوں پر حل کریں گے، ملکی معیشت کی ترقی میں صنعتکاروں اور تاجروں کا کلیدی کردار ہے ۔ مراد علی شاہ کی زیر صدارت دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلی نے حکم دیا کہ کام تیز کر کے رپورٹ کریں۔اجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ آگاہی دی گئی کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر کا کام 10 فیصد ہوا ہے، جبکہ بجلی مہیا کرنے کا کام 70 فیصد ہوچکا ہے، اس کے علاوہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کو گیس مہیا کرنے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔اجلاس میں مراد علی شاہ کو آگاہ کیا گیا کہ دھابیجی زون کی سڑکیں محکمہ ورکس اینڈ سروسز بنا رہی ہے اور 50 فیصد کام ہوچکا ہے، جبکہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کو کو پانی پہنچانے کا کام 30 فیصد ہوچکا ہے۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ اکنامک زون کو 10 ایم جی ڈی پانی کی لائن دی جائے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے کام کی رفتار سے مطمئن نہیں ہوں، میں صنعتکاری کے لیے تمام تر اقدامات تیز کرنا چاہتا ہوں، جبکہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے صنعتی پلاٹوں کی فروخت مارچ میں شروع کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر منصوبہ بندی و ترقی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ماربل سٹی کے کام کو بھی تیز کیا جائے۔صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی کے معاون خاص سید قاسم نوید، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری سرمایہ کاری راجا خرم، ڈائریکٹر جنرل پی پی پی یونٹ اسد ضامن اور سی ای او SEZMCعظیم عقیلی اجلاس میں شریک تھے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
اسلام آباد:پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ(پی ٹی اے) طے پا گیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور افغانستان کی جانب سے افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کا یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے مؤثر رہے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔