Jasarat News:
2025-04-25@10:12:27 GMT

میرا برانڈ پاکستان، ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

میرا برانڈ پاکستان، ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

پاکستان بزنس فورم کے زیر اہتمام 18 اور 19 جنوری کو میرا برانڈ پاکستان نمائش نہ صرف اپنی نہاد میں ایک خوش آئند اقدام تھا بلکہ اس کے ساتھ یہ ایک انتہائی کامیاب اور بہترین پیغام لے کر آیا تھا نہ صرف کراچی والوں کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے کہ ہم اپنی قوت کو پہچانیں، اور دنیا کو بتائیں کہ ہمارے پاس صرف غیر ملکی برانڈز نہیں ہیں بلکہ غیر ملکی برانڈ ہی کی طرح اور ان سے اچھے متبادل پاکستانی برانڈز موجود ہیں، بہت سے برانڈز کا ہمیں پتا نہیں تھا کہ پاکستانی ہیں اور اس نمایش میں ہمیں نظر آیا کہ ارے واہ یہ بھی پاکستانی برانڈز ہیں بہت عرصے سے اس کی ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اور ہم اس بات کو ثابت کریں کہ پاکستانی کسی چیز میں بھی پیچھے نہیں، یہ احساس تو تھا کہ پاکستانی قوم بہت باصلاحیت ہے اور بہت ہنرمند ہے لیکن ہمیں پتا نہیں چلتا کس کس میدان میں کس کس چیز میں پاکستانی کہاں تک پہنچ چکے ہیں۔

18 اور 19 جنوری کو ہونے والی نمایش میں پاکستان بزنس فورم نے جو پلیٹ فارم مہیا کیا اس پر نہ صرف وہ مبارکباد کے مستحق ہیں بلکہ انہوں نے پاکستانیوں کو یہ پیغام پہنچایا کہ وہ یہ سوچ سکیں کہ ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں اور ہم بہت کچھ کر رہے ہیں۔ اس نمایش میں نظر آنے والی مصنوعات کے علاوہ بھی ابھی بہت کچھ ہے اور بھی کمپنیاں اور برانڈز ہوں گے، جو اس مرتبہ شامل نہ ہو سکے ہوں یہ کمپنیاں بڑی بڑی ہوں یا کچھ اور چھپی ہوئی وہ ان شاء اللہ اگلے سال سب کو نظر آ جائیں گی۔ پاکستان بزنس فورم کے تحت ہونے والی میرا برانڈ پاکستان، نمایش میں بہت سے ایس ایم ایز کو سامنے آنے کا موقع ملا اور انہوں نے ثابت کیا کہ پاکستانی اشیا کا معیار بھی اچھا ہے اسے اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

باہر کے برانڈز پیکنگ اور پیشکش یعنی پریزینٹیشن میں آگے ہیں اور یہ کام پاکستانی بھی کرسکتے ہیں۔ اس نمایش میں پاکستان کے کئی بڑے بڑے برانڈز نظر نہیں آئے، اب لوگ ان کی بھی آمد کے منتظر رہیں گے۔ اس نمایش میں نہ صرف مصنوعات ملبوسات اور کھانے پینے کی چیزیں نظر آئیں بلکہ بہت سی ایسی چیزیں جو ہم سمجھتے رہے کہ غیر ملکی اس میں زیادہ آگے ہیں، ان میں بھی پاکستانی بہت آگے نظر آئے۔ جیسے ینگز والوں کے پیزا اور برگر اور مارننگ فریش کے کیک پیسٹری اور سینڈوچ واقعی اپنے معیار میں بہت اچھے ثابت ہوئے اور بہت مزیدار بھی۔ ہماری طرح بہت سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کی آوٹ لیٹ کہاں کہاں ہیں یا وہ صرف آن لائن کام کرتے ہیں۔ وہ اپنا ایک معیار رکھتے ہیں اور ایک معیار قائم کر چکے ہیں تو ان کو سامنے آنا چاہیے تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ اپنی چیزوں سے مستفید ہو سکیں، یہ صارفین کا بھی حق ہے، بزنس فورم آئندہ ان کو اپنے نظام سے واقف کروانے کی تجویز بھی دے۔

کراچی جو ہمیشہ خیر کے کاموں میں آگے رہتا ہے بازی لے جاتا ہے اس کے لیے یہ بات بھی بہت خوش آئند تھی بلکہ یہ ایک خوشخبری تھی اور حیران کن بھی تھی کہ اس دور میں اس وقت ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے اپنی ساری آمدنی سارے منافع کو فلسطین کے لیے وقف کر دیا اور اسے فلسطین فنڈ میں دینے کا فیصلہ کر لیا اور لوگوں نے بھی بڑے جوش و خروش سے خریداری کی اور بڑے جذبے کے ساتھ یہ کام کیا۔ اور ہم دیکھتے ہیں کہ بڑے برانڈز کی طرح ایس ایم ایز نے بھی اپنے تناسب سے خوب منافع کمایا اور ان کے پاس بھی بہت آرڈر آئے اور آئندہ کے لیے ان کی بڑی ترقی کے امکانات پیدا ہوئے۔

اس نمایش کی جاندار اور شاندار ابتدا اور اسی طرح شاندار اختتام اور لوگوں کی بھرپور شرکت کا تقاضا ہے کہ آئندہ سال بھی اس سے بڑی اور اس سے اور اچھی اور نئے عزم، نئے جذبے کے ساتھ ایسی نمایش پاکستان بزنس فورم منعقد کرے، اور پاکستانی برانڈز کو دنیا بھر میں پھیلائے۔ ابھی تو ابتدا ہے ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان بزنس فورم اس نمایش میں کہ پاکستانی ہیں اور اور بہت اور اس کے لیے

پڑھیں:

سلک روڈ کلچر سینٹر میں ’لائف فار آرٹ-لائف فار غزہ‘ آرٹسٹ کیمپ کا آغاز 30 اپریل سے ہوگا

اسلام آباد میں سلک روڈ کلچر سینٹر (ایس آر سی سی) کے زیراہتمام ’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کے عنوان سے ایک ہفتہ طویل آرٹسٹ کیمپ 30 اپریل تا 7 مئی منعقد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا غزہ کی حمایت کا اعادہ

اس بات کا اعلان ایس آر سی سی نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا۔ اس موقعے پر ایک شاندار تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں فلسطین کے نائب سفیر، غیر ملکی معززین اور کیمپ کے شریک فنکاروں نے شرکت کی۔

ایس آر سی سی کے چیئرمین اور اس اقدام کے پیچھے بصیرت رکھنے والے جمال شاہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام غزہ کے لیے کوئی احتجاج نہیں ہے بلکہ یہ ایک ادبی عمل ہے جس کے ذریعے فنکار غزہ اور اس کے باسیوں کی اسپرٹ کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے اور نسل کشی کے پس منظر میں کثیر الثقافتی و کثیر الجہتی فنکاروں کے اس اجتماع کا مقصد آرٹ کو یکجہتی کی پرامن زبان کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش ہے۔

’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ کی تھیم کے ساتھ اس اقدام کا مقصد سیاسی بیان بازی کے بجائے ایک عکاس ثقافتی اظہار پیش کرنا ہے۔

بریفنگ کے دوران زیجاہ فضلی نے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں احتجاج اور تنازعات پر کان نہیں دھرے جا رہے یہ اقدام آرٹ کی خاموش مگر طاقتور زبان میں بولے گا۔

مزید پڑھیے: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم

مذکورہ پروگرام میں منعقد ہونے والی ورکشاپس میں پینٹنگ اور مجسمہ سازی، خطاطی اور شاعری، مختصر فلمیں، تھیٹر، رقص اور موسیقی، اور تنصیبات اور انٹرایکٹو آرٹ شامل ہوں گے۔ ورکشاپس کے دوران تیار کردہ تمام تخلیقی کام انسانی وقار، یادداشت اور امید کے اصولوں کو برقرار رکھیں گے۔

ورکشاپس کے اختتام پر ایک خصوصی پبلک آرٹ فیسٹیول اور چیریٹی نیلامی کا انعقاد کیا جائے گا جس سے حاصل ہونے والی 100 فیصد آمدنی غزہ میں بچوں اور کمزور کمیونٹیز کی مدد کے لیے استعمال ہوگی۔

تقریب میں وفاقی وزرا، سفارت کاروں، ثقافتی سفیروں، کارپوریٹ اور ترقیاتی شعبے کے نمائندوں کے علاوہ طلبا اور سول سوسائٹی کے رہنما بھی شرکت کریں گے۔

اپنے اختتامی کلمات میں جمال شاہ نے میڈیا سے پارٹنر کے طور پر کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ صرف اس کہانی کو رپورٹ نہ کریں بلکہ اس کا حصہ بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے پیغام کو نشر کرنے میں مدد کریں جو تنازعات سے بالاتر ایک ایسا پیغام ہو جو شافع ثابت ہو۔

مزید برآں تقریب میں شامل فنکاروں اور مقررین نے اشارہ کیا کہ اس کیمپ میں تیار کیے گئے کاموں میں خون، تشدد یا سیاسی تبصروں کی عکاسی نہیں ہوگی بلکہ وقار، ورثہ، لچک اور امید پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے خاتمہ پر اسرائیلی کارروائیوں میں ابتک 5 لاکھ لوگ بے گھر

شریک فنکاروں میں سے ایک ثمینہ شاہ نے اس خیال کا خلاصہ کچھ اس طرح کیا کہ ’ آرٹ کے ذریعے ہم دور نہیں دیکھتے بلکہ گہرائی سے دیکھتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ 30 اپریل سے شروع ہونے والا یہ پروگرام میں مصوری اور مجسمہ سازی، تھیٹر، رقص و موسیقی، شاعری، خطاطی اور مختصر فلموں سے مزین ہوگا۔ اس موقعے پر لائف اسٹریمنگ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’آرٹ فار لائف-آرٹ فار غزہ‘ اسلام اباد سلک روڈ کلچر سینٹر غزہ غزہ نسل کشی

متعلقہ مضامین

  • سرگودھا: گھر میں کھڑے رکشے  میں دھماکا، 5 افراد زخمی
  • بھارتی فوجی مودی کو سر عام کوسنے لگے، ویڈیو سامنے آگئی
  • پیر پگارا کی حر جماعت کو دفاع وطن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
  • پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
  • بلوچستان کی قابل فخر آئی ٹی یونیورسٹی جہاں طلبہ وطالبات پُرامن ماحول تعلیم حاصل کر رہے ہیں
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
  • سلک روڈ کلچر سینٹر میں ’لائف فار آرٹ-لائف فار غزہ‘ آرٹسٹ کیمپ کا آغاز 30 اپریل سے ہوگا
  • اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
  • پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانا میرا خواب ہے: مریم نواز
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال