ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لانے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر افسران کو تبدیل کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے میں مبینہ کرپشن کی شکایات سمیت بے شمار شکایات کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اسلام آباد، لاہور، کراچی، خیبرپختونخوا میں تعینات افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کردیا گیا، بہت جلد ایف آئی اے میں کرپٹ افسران کو عہدے سے ہٹایا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی نے کہا کہ ایف آئی اے میں بہت جلد بڑے پیمانے پر ری ویمپ نظر آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نیا دور آئندہ دو روز میں متوقع،بجٹ کے خدوخال کو حتمی شکل دی جائے گی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جون ۔2025 )آئندہ مالی سال 2025-26کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا نیا دور آئندہ دو روز میں شروع ہو نے کا امکان ہے حکومتی ذرائع کے حوالے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجٹ اہداف، محصولات، سبسڈی، دفاعی اخراجات اور توانائی اصلاحات جیسے اہم امور پر بات چیت کا عمل جاری ہے.(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکس وصولی کے نئے ہدف پر گفتگو ہو رہی ہے جبکہ مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے تخمینے پر کام مکمل کیا جا رہا ہے ان مذاکرات میں دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال جاری ہے ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے سے متعلق مشاورت آئندہ ہفتے مکمل ہونے کا امکان ہے، جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور بجلی نرخوں میں ممکنہ ردوبدل پر بھی گفت و شنید جاری ہے. صنعتی اور زرعی شعبے کو ممکنہ ریلیف، درآمدی پالیسی اور کاربن لیوی کے نفاذ پر بھی دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں ذرائع کے مطابق کاربن لیوی عائد کرنے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے تاہم اس کی شرح کا تعین باقی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی آٹو سیکٹر کے تحفظ کو آئندہ بجٹ میں یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ مقامی صنعت کو فروغ مل سکے ذرائع کے مطابق 30 مئی کو ہونے والے اجلاس میں بجٹ امور پر کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا، اس لیے اب مذاکرات کا نیا دور متوقع ہے، جس کے دوران بجٹ کے خدوخال کو حتمی شکل دی جائے گی.