ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کیلئے بھی ٹیرف ایک ماہ کے لیے موخر کر دیا، جسٹن ٹروڈو
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکی صدر اور جسٹن ٹروڈو کے درمیان ایک ہی روز میں دو بار ٹیلے فونک رابطہ ہوا، جسکے بعد جاری بیان میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ کم سے کم 30 روز کیلیے روک رہے ہیں، تاہم وائٹ ہاؤس نے ابھی اس معاملے کی وضاحت نہیں کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی طرح کینیڈین کے لیے بھی ٹریف کو فی الحال نہ بڑھانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف التوا میں ڈالنے کا اعلان کینیڈا اور میکسیکو کی جانب سے سرحدوں کی نگرانی سخت کرنے پر کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور جسٹن ٹروڈو کے درمیان ایک ہی روز میں دو بار ٹیلے فونک رابطہ ہوا، جس کے بعد جاری بیان میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ کم سے کم 30 روز کیلیے روک رہے ہیں، تاہم وائٹ ہاؤس نے ابھی اس معاملے کی وضاحت نہیں کی ہے۔
کینیڈین وزیراعظم سے پہلے میکیسکو کی صدر کلاڈیا نے بھی کہا تھا کہ امریکی صدر نے ان کے ملک پر عائد ٹیرف ایک ماہ کے لیے التوا میں ڈال دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر نے سرحد پر دس ہزار فوجی بھیجنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ تازہ صورتحال میں کینیڈا کے اپوزیشن لیڈر نے بھی وزیراعظم ٹروڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کینیڈا امریکا سرحد پر دس ہزار فوجی، ہیلی کاپٹر اور نگرانی کے آلات بھیج دیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ کی صدر
پڑھیں:
عالمی سطح پر شرمندگی کے بعد مودی کو جی 7 اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کے لیے دعوت نامہ موصول ہوگیا۔ اس دعوت کا اعلان مودی نے خود اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر کیا۔
دعوت اجلاس سے صرف 9 روز قبل موصول ہوئی، جسے عالمی مبصرین نے بھارت کے لیے ایک دیرینہ اور شرمندگی سے بھرپور لمحہ قرار دیا ہے۔ پہلے دعوت نہ ملنے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید اور سفارتی سبکی کا سامنا تھا۔
جی 7 اجلاس 15 سے 17 جون 2025 کو کینیڈا کے صوبے البرٹا میں منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے سربراہان شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ بھارت اور کینیڈا کے تعلقات جون 2023 میں اس وقت شدید کشیدہ ہوگئے تھے جب کینیڈین شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت پر لگایا گیا۔
ستمبر 2023 میں اُس وقت کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے باقاعدہ الزام لگایا تھا کہ بھارت اس قتل میں ملوث ہے، اور ایک بھارتی سفارتکار کو ملک بدر بھی کیا گیا تھا۔
امریکا نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان الزامات کو سنجیدگی سے لے۔ علاوہ ازیں جنوری 2025 میں کینیڈا نے ایک بار پھر بھارت پر انتخابات میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے۔
مودی کو اس بار جی 7 میں شرکت کی اجازت ملنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے کہ آیا تعلقات میں بہتری آئی ہے یا یہ محض ایک رسمی دعوت ہے۔