آل پاکستان فروٹ اور ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ،امپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمداور سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی آصف احمدکی بھتیجی کی شادی کے موقع پرصوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، سابق نگراں وزیر اعظم محمدمیاں سومرو،آئی جی سندھ پول
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
آل پاکستان فروٹ اور ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ،امپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمداور سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی آصف احمدکی بھتیجی کی شادی کے موقع پرصوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، سابق نگراں وزیر اعظم محمدمیاں سومرو،آئی جی سندھ پولیسی غلام نبی میمن،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو،خالدتواب،حنیف گوہر،مرزا اختیار بیگ اوردیگر مہمانوں کا گروپ فوٹو.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی؛ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
کراچی:سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو کھلی جارحیت اور جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ عمل نہ صرف امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بلکہ بھارت کی خطرناک سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ عالمی توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران بھی ایک فالس فلیگ آپریشن میں بے گناہ سکھوں کا خون بہایا گیا تھا۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پہلگام میں ایک بار پھر وہی پرانی چال دہرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی مہم کا ایک مؤثر اور متحرک حصہ رہا ہے۔ہم نے ہزاروں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ دے کر دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کے سانحے سے لے کر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی قربانی تک، ہماری جدوجہد کی فہرست طویل اور عظیم ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی محض آبی تنازع نہیں، بلکہ یہ بھارت کی جنگی ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔ پاکستان بھارتی اشتعال انگیزی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین خلاف ورزی کا فوری نوٹس لیں۔