درخواست موقف اختیارکیا گیا ہے کہ 8 فروری کو مینار پاکستان میں جلسے کی اجازت کیلئے ڈپٹی کمشنر لاہور کو 29 جنوری کو درخواست دی، لیکن اس پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ درخواست میں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ پی ٹی آئی جب بھی جلسے کی اجازت مانگتی ہے تو امن وامان کا مسئلہ بنا لیا جاتا ہے، بلکہ درخواستگزار عالیہ حمزہ کو ہراساں بھی کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 8 فروری کو مینار پاکستان گراونڈ میں جلسے کی اجازت کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔ ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو 6 فروری کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ جسٹس فاروق حیدر نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار عالیہ حمزہ اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔ درخواست میں پنجاب حکومت، چیف سیکرٹری، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست موقف اختیارکیا گیا ہے کہ 8 فروری کو مینار پاکستان میں جلسے کی اجازت کیلئے ڈپٹی کمشنر لاہور کو 29 جنوری کو درخواست دی، لیکن اس پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ درخواست میں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ پی ٹی آئی جب بھی جلسے کی اجازت مانگتی ہے تو امن وامان کا مسئلہ بنا لیا جاتا ہے، بلکہ درخواستگزار عالیہ حمزہ کو ہراساں بھی کیا جا رہا ہے، درخواست واپس لینے کیلئے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دینے اور پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ہراساں کرنے اور اغوا کرنے سے روکا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فروری کو مینار پاکستان جلسے کی اجازت درخواست میں عالیہ حمزہ پی ٹی آئی لاہور کو بھی کی

پڑھیں:

مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ 

درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔ 

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔ 

درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔ 

جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔ 

درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔ 

درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔ 

درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
  • بلوچستان ہائیکورٹ نے پریس کانفرنس کی پیشگی اجازت کا حکم کالعدم قرار دیدیا
  • تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا معاملہ، جرمن کمپنی کا پی اے اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ