امریکی شہری نے کم وقت میں 47 بار منہ سے دیوار پر بال مارنے کا ریکارڈ قائم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکا کے ایک سیریل ریکارڈ ساز نے 30 سیکنڈ میں 47 بار منہ سے ٹیبل ٹینس بال دیوار پر مار کر عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔
امریکی ریاست ایڈاہو سے تعلق رکھنے والے اور مسلسل عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے ڈیوڈ رش نے 30 سیکنڈ میں 47 بار منہ سے ٹیبل ٹینس بال دیوار پر مار کر اپنے ہی ریکارڈ کو توڑ دیا۔
ڈیوڈ رش نے یہ باؤنسنگ چیلنج لندن میں گینیز ورلڈ ریکارڈز کے ہیڈ کوارٹرز میں انجام دیا۔
اس سے قبل ڈیوڈ رش نے 43 بار گیند دیوار پر مار کر 34 کا ریکارڈ توڑا تھا اور اب انہوں نے 47 بار گیند مار کر اپنے ہی ریکارڈ میں مزید بہتری لائے ہیں۔
ڈیوڈ رش بیک وقت سب سے زیادہ گینیز ورلڈ ریکارڈز رکھنے والے شخص ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔