عوام روٹی کو ترس رہے جبکہ (ن) لیگ کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود ہے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 03 فروری 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں جبکہ (ن) لیگ کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود ہے، پی ٹی آئی کے 8 فروری کے پرامن احتجاج کی وجہ سے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،عوام کو انکا حق مانگنے سے روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ حکومتی وزراء کی جانب سے مہنگائی کم ہونے کے دعوے کیے جا رہے ہیں، جب پارلیمنٹرینز کی تنخواہوں میں 300 فیصد اضافہ ہو گا تو مہنگائی کم ہی لگے گی، حقیقت یہ ہے کہ عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے۔ گرمیوں میں بجلی کے بلوں سے عوام خودکشیاں کر رہے تھے اب سردیوں میں گیس کے بل 500 فیصد زیادہ آرہے ہیں، (ن) لیگ کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود ہے۔(جاری ہے)
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے 8 فروری کے پرامن احتجاج کی وجہ سے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور جگہ جگہ چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں، مدثر رضا مچھیانہ کے گھر پر پولیس نے ریڈ کر کے انکے بھتیجوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا،8 فروری 2024ء کو ملکی تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی اور اب عوام کو انکا حق مانگنے سے روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف تجاوزات اور ناجائز قبضہ کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت خود جعلی فارم 47کے تحت اقتدار پر قبضہ کئے ہوئے ہے۔ کسی غریب سے اسکا روزگار چھیننے سے بہتر ہے کہ جعلسازی سے اقتدار میں قبضہ کرنے والوں سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ممکنہ گرفتاریوں کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کر دیا گیا، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست انصاف لائرزفارم کی جانب سے ایڈووکیٹ اشتیاق اے خان نے دائر کی جس میںپی ٹی آئی کارکنوں کی ممکنہ گرفتاریوں کے اقدام کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کارکنوں کو گرفتار اور ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ انصاف لائر زفورم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں آئی جی پنجاب،سی سی پی اولاہوراوردیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ پرامن جلسہ اور احتجاج کرنا آئین کے تحت ہرشہری کا بنیادی حق ہے۔ 8 فروری کے جلسے سے قبل کارکنوں کی فہرستیں مرتب کرلی گئیں ہیں۔ کارکنوں کی گرفتاریاں اورہراساں کرنے کا خدشہ ہے۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کارکنوں کی رہے ہیں کیا جا
پڑھیں:
پہلگام واقعہ: واہگہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کردی گئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پہلگام واقعے کے بعد واہگہ بارڈر پر ہونے والی روایتی پریڈ محدود کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پریڈ کے دوران دونوں ملکوں کے گیٹ بند رہیں گے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پریڈ کے دوران رینجرز اور بی ایس ایف کے جوان ایک دوسرے سے روایتی مصافحہ بھی نہیں کریں گے۔
واہگہ، گنڈاسنگھ والا اور ہیڈ سلیمانیکی تینوں مقامات پر پریڈ ہوتی ہے۔
بھارت کی ایک اور اوچھی حرکت
بھارتی حکام نے ایک اور اوچھی حرکت کرتے ہوئے واہگہ-اٹاری بارڈر پر رینجرز اور بی ایس ایف انڈیا کے مابین ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پہلگام حملے کو جواز بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ اٹاری بارڈر، گنڈاسنگھ، حسینی والا بارڈر اور ہیڈسلیمانیکی بارڈر پر ہونے والی پاکستان رینجرز پنجاب اور بی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی پریڈ میں نمایاں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
مشترکہ پریڈ کے دوران بھارت کی جانب سے گیٹ بند رہے گا اور نہ ہی اس کی فورس روایتی مصافحہ کرے گی۔
سیکیورٹی ذرائع کےمطابق بی ایس ایف حکام نے اس بارے پاکستان رینجرز کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
واضع رہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے مابین ہونے والی یہ پریڈ ہرشام پرچم اتارے جانے کے موقع پر کی جاتی ہے، دونوں ملکوں کے سرحدی جوان اپنے اپنے ملک کا جھنڈا اتارتے اور سلامی دیتے ہیں۔
پریڈ دیکھنے کے لئے دونوں جانب شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔ حیران کن طور پر دونوں ملکوں کےمابین کشیدگی کے دوران پریڈ دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ شہریوں نے بھارت کے اقدام کابزدلانہ کارروائی اورافسوسناک عمل قرار دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے کیا جانیوالا یکطرفہ فیصلہ قابل مذمت ہے
مزیدپڑھیں:ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت عامہ کےلیے خطرہ بن گئیں