کامسٹیک اور ڈافوڈیل انٹرنیشنل یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تکنیکی تعاون کامسٹیک اور ڈھاکا، بنگلہ دیش کی ڈافوڈیل انٹرنیشنل یونیورسٹی (ڈی آئی یو) نے سائنسی و تکنیکی شعبوں، اعلیٰ تعلیم میں تعاون بڑھانے اور کامسٹیک فلسطین فیلوشپ پروگرام کے تحت فلسطینی طلبہ کی معاونت کےلیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
یہ معاہدہ ڈھاکا میں ڈی آئی یو میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر طے پایا۔
تقریب میں کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل، پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری، اور ڈی آئی یو کے وائس چانسلر، پروفیسر ایم لطف الرحمٰن سمیت ڈافوڈیل انٹرنیشنل یونیورسٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔
اس معاہدہ کے تحت، ڈی آئی یو 35 تک فلسطینی طلبہ کو داخلہ دے گا اور انہیں مکمل طور پر فنڈڈ تعلیمی مواقع فراہم کرے گا تاکہ وہ اپنی انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم جاری رکھ سکیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نومولود بچوں کی بینائی کو لاحق خاموش خطرہ، ROP سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی تربیتی ورکشاپ
ویب ڈیسک: میو ہسپتال لاہور کے شعبہ امراض چشم اور کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کے زیر اہتمام یونیسیف کے اشتراک سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی بینائی بچانے سے متعلق اہم تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
ورکشاپ کا موضوع ریٹینوپیتھی آف پریمیچیورٹی (ROP) – نومولود بچوں کی بصارت کے تحفظ میں نیوناٹولوجسٹ کا کردار تھا۔ اس میں پنجاب بھر کے 13 بڑے تدریسی ہسپتالوں سے 40 سے زائد نیوناٹولوجسٹ، ماہرینِ اطفال، گائناکالوجسٹ اور ماہرینِ امراض چشم نے شرکت کی۔
پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان
ماہرین نے زور دیا کہ ROP ایک مہلک بیماری ہے جو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی آنکھ کے پردے (ریٹینا) کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ مکمل نابینائی کا باعث بن سکتی ہے۔
اس حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین (پرنسپل، COAVS) نے کہا کہ جدید طبی سہولیات نے بچوں کی بقا کی شرح تو بڑھا دی ہے مگر ROP جیسے نئے چیلنجز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔ اس بیماری کی بروقت تشخیص کے لیے نیوناٹولوجسٹ کا کلیدی کردار ہے۔
پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان نے زور دیا کہROP اب ایک عالمی چیلنج ہے اور اسے قومی سطح کی نیوبورن پالیسی میں شامل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد (چیئرمین شعبہ اطفال و سی ای او میو ہسپتال) کا کہنا تھا کہ میو ہسپتال میں ہم نے ROP کے لیے مربوط ریفرل سسٹم قائم کر رکھا ہے اور اس اسکریننگ کو بنیادی ہیلتھ پروگرام کا مستقل حصہ بنانے کے لیے حکومت پنجاب سے تعاون جاری ہے۔
اختتام پر پروفیسر معین نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ROP سے بچاؤ صرف نیوناٹولوجسٹ، ماہرِ چشم اور والدین کے مشترکہ تعاون سے ہی ممکن ہے۔
اسرائیل نے حضرت ابراہیم کے مقبرے اور مسجدِ ابراہیمی کا کنٹرول سنبھال لیا