بانی پی ٹی آئی کے تمام پتے ضائع ہوگئے ہیں، بیرسٹر عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے تمام پتّے ضائع ہوگئے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے تمام پتے ضائع ہوگئے، جس کے بعد انہوں نے آرمی چیف کو خط لکھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو خط کا جواب ملا کہ موصول نہیں ہوا ہے، اگر ہو بھی گیا تو ہمیں ایسے خط میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ ایک شخص جس نے تمام کارڈ استعمال کیے وہ ضائع ہوگئے، وزیراعظم شہباز شریف کو بھی دورہ امریکا کی دعوت آجائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ڈونلڈ ٹرمپ اپنی پہلی تقریر میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات کریں، بانی پی ٹی آئی کا خط ڈرامہ، چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش ہے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ میری اطلاع میں نہیں کہ میاں غوث کو گھر کا دروازہ توڑ کر نکالا گیا، پنجاب میں انسداد تجاوزات سے پہلے ریڑھی والوں کو سیٹ اپ لگا کر دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی ضائع ہوگئے کہا کہ
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔