دنیا بھر میں بین الاقوامی انسانی حقوق پر “امریکی طرز کی بالادستی” کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :

چائنا میڈیا گروپ (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے 38 ممالک سے تعلق رکھنے والے 7,671 جواب دہندگان کے درمیان کیے گئے ایک سروے کے مطابق امریکہ میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیاں حیران کن ہیں۔

سروے میں 86.

8فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ میں گن وائلنس کا سنگین مسئلہ موجود ہے۔ 73 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ میں منشیات کا غلط استعمال ایک سنگین مسئلہ ہے۔ 61.9 فیصد کا ماننا ہے کہ امریکی امیگریشن پالیسیاں تارکین وطن کے حقوق اور مفادات کے تحفظ میں ناکام ہیں۔ 72.3 فیصد جواب دہندگان کے خیال میں امریکہ میں منظم نسلی امتیاز کا مسئلہ موجود ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ امریکہ نسل پرستی کی وجہ سے پولیس کی بربریت کے رجحان کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے سے قاصر ہے۔

سروے میں 61.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ جنگ شروع کرنے والا ملک ہے۔ 70.1 فیصد کا ماننا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شروع کی جانے والی جنگوں نے ایک بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے۔

سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 64.9 فیصد عالمی جواب دہندگان نے امریکہ پر تنقید کی کہ وہ اکثر دوسرے ممالک کو دبانے کے لئے انسانی حقوق کو بہانے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ 81.4 فیصد جواب دہندگان نے امریکہ کی جانب سے ایک بڑی طاقت کی حیثیت سے ذمہ داری قبول کرنے میں ہچکچاہٹ پر مایوسی کا اظہار کیا۔

اس سروے میں شامل جواب دہندگان کا تعلق مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا، مشرق وسطی، یورپ، جنوبی امریکہ، شمالی امریکہ، اوقیانوسیہ اور افریقہ سے ہے اور ان میں سے بیشتر کی عمر 18 سے 55 سال ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

اسرائیل کیخلاف بات نہ کرو، دنیا کے ممالک سے امریکہ کی فرمائش

اپنے ایک خط میں امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جو ممالک فلسطین کانفرنس کے اختتام پر اسرائیل کیخلاف اقدامات اٹھائیں گے انہیں امریکی خارجہ پالیسی کا مخالف تصور کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن نے دنیا کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اگلے ہفتے نیویارک میں فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہ کریں اور اسرائیل کے خلاف موقف نہ اپنائیں۔ امریکہ کی جانب سے 10 جون کو جاری ہونے والے خط کے مطابق، جو ممالک مذکورہ کانفرنس کے اختتام پر اسرائیل کے خلاف اقدامات اٹھائیں گے انہیں امریکی خارجہ پالیسی کا مخالف تصور کیا جائے گا، جس سے انہیں ممکنہ امریکی سفارتی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ واشنگٹن یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت کرے گا۔ قبل ازیں فرانس کا دعویٰ تھا کہ وہ نیویارک میں 17 سے 20 جون تک ہونے والی کانفرنس میں برطانیہ اور اپنے دیگر یورپی اتحادیوں کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے قائل کرنا چاہتا ہے۔ طے یہ ہے کہ یہ کانفرنس سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہو گی جس میں فلسطین کے دو ریاستی حل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تازہ ترین صورت حال کے مطابق، فرانس اپنی بات سے مُکر گیا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بجائے اس کے لیے فضاء ساز گار بنانے پر بات کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی “کور ڈرائیور” کے چرچے
  • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا
  • امریکا چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے
  • امریکہ چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے
  • “بھارتی طیارے کو گرنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگا”، سی این این کی چونکا دینے والی رپورٹ
  • امریکا کے ساتھ بھارت کی دوغلی پالیسی اور بدلتے پینترے، گودی میڈیا کی ٹرمپ پر تنقید
  • اسرائیل کیخلاف بات نہ کرو، دنیا کے ممالک سے امریکہ کی فرمائش
  • امریکی حکومت کی تارکین وطن مخالف پالیسی امریکہ کے تاریخی ترقیاتی عمل کے منافی ہے، سروے نتائج
  • اسرائیل نے ہمیں بین الاقوامی پانیوں سے اغوا کیا، گریٹا تھنبرگ
  • امام خمینی نے دین کی بالادستی کو نمایاں کیا، شیخ میرزا علی