Daily Ausaf:
2025-09-18@13:20:02 GMT

استحکام کے آثار اور ریاست مخالف عناصر کی سازشیں

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

ملک استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ گزشتہ تین برسوں پر محیط سیاسی ہیجان کے بد اثرات اب دور ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سٹیٹ بینک نے مسلسل شرح سود کم کی ہے۔ افراط زر میں کمی بتدریج ہو رہی ہے۔ مثبت معاشی اشارئیے امید کی روشن کرن بن کر ابھرے ہیں۔ اس صورتحال سے ملک کا مجموعی تاثر بہتر ہو رہا ہے۔ صبح و شام ملک کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئیاں کرنے والے عناصر تلملا رہے ہیں۔ سٹاک ایکسچینج کے اعداد و شمار بھی حوصلہ افزا ہیں۔ بے یقینی کے سائے دور ہونے سے معاشی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو چکی ہیں۔ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے تجزیات کے مطابق آنے والے سال میں معاشی استحکام مزید بہتر ہوگا۔ پاکستان میں اندرونی استحکام کی بحالی پر بعض حلقے ماتم کناں ہیں۔ بعض ملک دشمن عناصر سرحد پار سے متحرک ہیں۔ جبکہ بعض نادان دوستوں کی آنکھوں پر غیر سنجیدہ سیاست کی پٹی بندھی ہے۔ دہشت گردی کا عفریت پوری قوت سے حملہ آور ہو رہا ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ دہشت گردوں کے اولین ہدف بنے ہوئے ہیں۔ افغانستان کی سرزمین سے اٹھنے والی سرحد پار دہشت گردی کی آندھی کے سامنے تمام پاکستانی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جری جوان سینہ سپر ہیں۔ یہ سوال جواب طلب ہے کہ افغان طالبان کی عبوری حکومت کی ناک کے نیچے پاکستان دشمن خوارج کیوں کر سرگرم عمل ہیں؟ امریکی اسلحہ کس طرح دہشت گرد خوارج تک پہنچ رہا ہے؟ افغان طالبان کے غیر تسلی بخش اور جارحانہ روئیے کی تشریح کرنا مشکل نہیں۔ کا لعدم ٹی ٹی پی کے خارجی دہشت گردوں کو افغان طالبان کے بعض مشکوک عناصر کی تائید اور امداد حاصل ہے۔
گزشتہ ہفتے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد خارجیوں کے ساتھ واصل جہنم ہونے والے بدر الدین عرف سیف نامی افغان شہری کی شناخت ہونے پر انکشاف ہوا ہے کہ وہ بادغیس صوبے کے نائب گورنر کا بیٹا تھا۔ یہ امر تعجب خیز ہے کہ ان خوارج کے قبضے سے امریکی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ سرحد پار سے آنے والے خوارج کی لاشوں کو افغان حکام وصول کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ظاہر ہے لاش وصول کر لینے سے افغان حکومت کے وہ دعوے جھوٹ ثابت ہو جائیں گے جن میں وہ خوارج سے تعلق کی نفی کرتے رہے ہیں۔ بدر الدین کی افغانستان میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کرنے کے شواہد خفیہ اداروں کے پاس ہیں۔ ان واقعات کو بھارتی حکام اور افغان طالبان کے درمیان قطر میں ہونے والی ملاقات کے تناظر میں دیکھا جائے تو سرحد پار دہشت گردی کا پیچیدہ مسئلہ سمجھ میں آجاتا ہے۔ پاکستان مخالف دہشت گرد کالعدم گروہوں کی پشت پر بھارت کا ہاتھ ہے۔ بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے اور اس کے ہم خیال گروہ ایک جانب ریاستی اداروں کو ہدف بنا رہے ہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حقوق کی پامالی کا جھوٹا واویلا مچا رہے ہیں۔ معاشی بدحالی کا رونا رونے والے بھارت کے پروردہ نام نہاد بلوچ کامریڈ سی پیک کو سبوتاژ کر کے بلوچستان کی ترقی کی راہیں مسدود کر رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ بلوچ دشمن ریاست مخالف ایجنڈا ہے۔ بھارت عالمی طاقتوں کی معاونت سے پاک چین اقتصادی تعلقات میں دراڑ ڈالنے کے لیے دہشت گردوں کے ہر گروہ کو بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں متحرک کر چکا ہے۔میڈیا رپورٹس میں پرتشدد احتجاج کی بدولت یومیہ اربوں روپے کے نقصانات کی تفصیلات سامنے آچکی ہیں۔ خیبر پختونخواہ اس وقت سرحد پار دہشت گردی کی زد میں ہے۔ کرم میں سر اٹھانے والی یورش نے صوبے کے حالات کو مزید پیچیدہ کر رکھا ہے۔ نظریہ پاکستان سے بغض رکھنے والے نام نہاد قوم پرست پوری شدت سے لسانی تعصب کی آگ بھڑکا کر انتشار پھیلا رہے ہیں۔ ایسے نازک حالات میں بار بار احتجاج کی آڑ میں وفاقی دارالحکومت پر یلغار کرنا غیر دانشمندی کی علامت ہے۔ اس طرح کے جارحانہ اقدامات سے یہ تاثر گہرا ہو رہا ہے کہ تحریک انصاف سے معاشی استحکام کے آثار برداشت نہیں ہو رہے۔ موجودہ حکومت کی مثبت کارگردگی تحریک انصاف کی سیاسی ساکھ اور بیانیے کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ سیاسی انتشار اور ہیجان انگیز بیانیے کے بجائے تحریک انصاف اپنے حسن کارگردگی سے مخالفین کو زیر کرنے کی کوشش کرے۔ سوشل میڈیا پر زہریلے پروپیگنڈے کی بجائے سیاسی مکالمے کو ترجیح دی جائے۔ گزشتہ دنوں حکومت سے مذاکرات میں بھی تحریک انصاف کا موقف فہم سے بالا رہا۔ خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت کی ناقص کارگردگی اور کرپشن پر خود تحریک انصاف کی صفوں سے انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔ نئے صوبائی صدر کی تعیناتی سے تحریک انصاف کی صفوں میں انتشار کی لہر اٹھی ہے۔ اڈیالہ جیل میں اسیر بانی چیئرمین سے ملنے کے بعد وزیراعلیٰ گنڈا پور نے یہ بیان دیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے انہیں صوبے میں 40دن کے اندر کرپشن ختم کرنے کا فریضہ سونپا ہے۔ یہ بیان دراصل صوبے میں جاری بدعنوانی کا واضح اعتراف ہے۔ ملک میں استحکام کی بحالی کے لئے انتشار اور ہیجان کو ترک کر کے کارگردگی اور سیاسی مکالمے کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغان طالبان تحریک انصاف سرحد پار رہے ہیں رہا ہے

پڑھیں:

زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل

زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان

ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔

محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔

مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی

بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال

متعلقہ مضامین

  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے: صدر مملکت
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • جرمنی: اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملہ کرنے والے افغانی کو عمر قید
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ