معصوم شہریوں کی زندگیاں کب تک غفلت کی بھینٹ چڑھیں گی؟ : کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ اگر کراچی میں قاتل ڈمپروں کو قابو نہ کیا گیا تو وہ انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔
گورنر سندھ نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی میں ایک دن کے اندر چار افراد ڈمپروں کے نیچے آ کر جان سے گئے، اور یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کراچی میں ہی ایسے واقعات کیوں پیش آ رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ڈمپر ڈرائیورز کا لوگوں کو کچل کر فرار ہو جانا ایک سنگین مسئلہ ہے۔
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ معصوم شہریوں کی زندگیاں کب تک غفلت کی بھینٹ چڑھیں گی؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حادثے میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کو ڈمپر مافیا کے خلاف ایک ہفتے کے اندر مؤثر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا، ورنہ وہ خود اپنا لائحہ عمل پیش کریں گے اور جاں بحق افراد کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
معرکۂ حق کے دوران بھارت کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں قربان ہوئیں، جن میں ایک کمسن اور معصوم شہید ارتضیٰ عباس بھی شامل ہے۔
ارتضیٰ عباس ان نہتے شہریوں میں سے تھا جنہیں بھارت نے نام نہاد ’’آپریشن سندور‘‘ کے دوران اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔
شہادت کے وقت ارتضیٰ عباس کے والد، لیفٹیننٹ کرنل ظہیر عباس، خود لائن آف کنٹرول کے محاذ پر دشمن کے خلاف صف آراء تھے۔ کمسن بیٹے کی شہادت اُن کے فرائض کے آڑے نہ آئی اور وہ بدستور محازِجنگ پر موجود رہے۔
یہ جذبہ اس بات کی گواہی ہے کہ دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں نہ تو ہماری عوام کے حوصلے پست کر سکتی ہیں اور نہ ہی ہمارے جوانوں کے عزم کو متزلزل کر سکتی ہیں۔
قوم معصوم شہید ارتضیٰ عباس کو سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے، جن کی قربانی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔