چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کےعظیم عوامی ہال میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے برونائی کے سلطان حسن البلقیہ کے ساتھ بات چیت کی۔ جمعرات کے روز
شی جن پھنگ نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ 30 سالوں کے دوران فریقین کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد مسلسل مضبوط ہوا ہے اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں اور دونوں ممالک نے بڑے اور چھوٹے ممالک کے لئے باہمی فائدے اور مشترکہ کامیابیوں کی مثال قائم کی ہے۔ چین برونائی میں سرمایہ کاری کے لئے مزید چینی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور برونائی کی ڈیجیٹل معیشت، مصنوعی ذہانت اور نئی توانائی کی صنعتوں کی ترقی کی حمایت کرتا ہے تاکہ برونائی کی معیشت کو متنوع بنانے میں مدد ملے اور یہ کہ برونائی سے چین کی جانب اعلی معیار کی زرعی اور ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھایا جائے۔ فریقین کو تعلیم، ثقافت، سیاحت اور کھیلوں کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنا ہوگا تاکہ بین الاقوامی اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں مزید مثبت کردار ادا کیا جائے۔
حسن البلقیہ نے کہا کہ چین کی جانب سے پیش کردہ تین گلوبل انیشی ایٹوز عالمی امن، استحکام اور ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور ایک ذمہ دار بڑے ملک کی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ برونائی ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچائے جائیں۔ برونائی چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے ، کثیر الجہتی اور آزاد تجارت کو برقرار رکھنے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے تیار ہے۔
بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے انصاف، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر، معیشت و تجارت اور میڈیا سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخطوں کا مشاہدہ کیا۔ فریقین نے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم

بین الاقوامی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپ کا گیارہواں مذاکراتی دور آج ماسکو میں ہوا جو کل بھی جاری رہے گا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی اقوام متحدہ میں پاکستان کے خصوصی سیکریٹری نبیل منیر جبکہ نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ورشنِن نے روس کی نمائندگی کی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان روس کے ساتھ توانائی اور بارٹر تجارت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں

ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک نے دہشتگردی کے علاقائی اور بین الاقوامی منظر نامے پر سیرحاصل تبادلہ خیال کیا، مذاکرات میں افغانستان میں ہونے والی دہشتگردی سے علاقائی امن کو لاحق خطرات پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

بات چیت میں دہشتگردی کی مختلف صورتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف النوع حکمتِ عملی اور بین الملکی تعاون پر زور دیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں اِس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشتگرد گروہوں کے ہاتھوں دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں روس کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے 30 ہزار کلو انسانی امداد کا تحفہ

ترجمان کے مطابق اِس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2026 میں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اتفاق انسداد دہشتگردی پاکستان ترجمان دفتر خارجہ روس عزم ورکنگ گروپ اجلاس وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • چائنا میڈیا گروپ اور بین الاقوامی ہارس رائیڈنگ فیڈریشن کے مابین تعاون
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات،سیکیورٹی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر
  • مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر
  • ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • پاکستان اور روس کا تعاون مزید بڑھانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی روابط پر اتفاق
  • پاکستان اور ترکیہ کا توانائی، کان کنی اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم