اپ گریڈیشن کا کام مکمل ہونے کے بعد وزیر اعظم کل قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور:اپ گریڈیشن کا کام مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کل 7 فروری(جمعہ کو) شام 7 بجے کرینگے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے اسٹیڈیم کی تعمیر میں شامل ایک ہزار ورکرز کو دن ایک بجے ظہرانہ دینگے،تقریب میں شریک مہمانوں کو عمران خان انکلوژر میں بٹھایا جائے گا۔
اس موقع پر چیمپئنز ٹرافی کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کی نئی کٹ کی رونمائی بھی کی جائے گی، قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے، اور شائقین کرکٹ کے لیے نئی کرسیاں اور ایل ای ڈی لائٹس نصب کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، نئی اسکور اسکرینز کی تنصیب کا کام بھی جاری ہے۔ پی سی بی چیمپئنز ٹرافی کو یادگار ایونٹ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کرتے ہوئے تعمیراتی کاموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور فنشنگ ورک کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ڈرینج ورک کو بھی مقررہ مدت میں مکمل کرنے پر زور دیا۔
قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے تحت اسٹیڈیم میں موجود 6 ٹاورز پر نئی ایل ای ڈی فلڈ لائٹس نصب کی جا رہی ہیں، اور دو جدید اسکرینیں بھی لگائی جائیں گی تاکہ شائقین کو بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
خیال رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک پاکستان میں منعقد ہوگی، جس میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں میچز کھیلے جائیں گے، لاہور میں 7 میچز ہوں گے، جن میں 9 مارچ کو فائنل بھی شامل ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل قذافی اسٹیڈیم کا کام
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو نے لگی
لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کیوجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔
ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لیے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاؤسنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے۔ کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے۔
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔
ریچارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ریچارج ویل لگا دیے ہیں۔ حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ریچارج کیا جا سکا ہے۔ اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے۔
لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے۔
لاہور میں پانی کی سپلائی زیادہ ہونے کے باعث ٹیوب ویل کی تعداد بھی سرکاری اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بڑھنے لگی ہے۔
https://cdn.jwplayer.com/players/sl54dtPk-jBGrqoj9.html?fbclid=IwY2xjawM0pj5leHRuA2FlbQIxMABicmlkETFnN1dKajNuMHFKS0Z0dUd0AR72qgeLa0LXYPKvg4udCdkJJcE66i21GTCPqgDQOsyfyp7qLSyQaf-sC7dE0g_aem_iYGYuHLvWcaHP5WwmMjhWg
ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے۔
ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ریچارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے۔