پاکستان جماعت اسلامی کا 8 فروری کو یوم سیاہ منانےکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف یوم سیاہ منانےکا اعلان کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 8 فروری 2024 پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، لوگوں نے ووٹ کسی اور کو دیا، لیکن فارم 47 پر کسی اور کو جتوادیا گیا، ملک میں افراتفری کی وجہ مینڈیٹ کا چوری ہونا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف، نواز شریف اور مریم نواز فارم 47 کے ذریعے آئے ہیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے لوگ بھی فارم 47 کے ذریعے جیتے،کراچی میں لوگوں نے ووٹ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو دیا،ایم کیو ایم کو بھی دھاندلی سے سیٹیں دی گئیں، ہمارا مطالبہ ہےکہ جوڈیشل کمیشن بنے اور فارم 45 کے مطابق جس کی نشستیں ہیں اسے دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بن جائے تو 80 فیصد پارلیمنٹ خالی ہوجائےگی، حیرانی ہے پی ٹی آئی فارم 45 کے مؤقف سے دستبردار ہوگئی، ری الیکشن کا مطالبہ حکومت کو تسلیم کرنے اور دھاندلی کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔
تحریک انصاف کو 8فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہ دیے جانے کا امکان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔