اسرائیل غزہ پر قبضے کے بعد امریکا کے حوالے کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہےکہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی اسرائیل کے ذریعے امریکا کے حوالے کردی جائے گی، اس وقت تک فلسطینی اس خطے میں نئے اور جدید گھروں کے ساتھ کہیں زیادہ محفوظ دوبارہ آباد ہو چکے ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دنیا کے بہترین ترقیاتی اداروں کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیرِ نو کرے گا، جس سے یہ خطہ ایک شاندار ترقیاتی ماڈل بن جائے گا، اس عمل میں امریکا کو کسی فوجی کی ضرورت نہیں پڑے گی اور اس سے خطے میں استحکام آئے گا۔
خیال رہےکہ امریکی صدر کے غزہ پر قبضے کا متنازعہ بیان پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، اقوام متحدہ اور کئی ممالک نے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدرمنتخب ہونے کے بعد مسلسل مسلمانوں کے خلاف سازشی بیانات دے رہے ہیں، جس کے بعد عالمی سطح پر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کی مذمت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم اگست سے امریکہ انڈیا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرے گا. ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں اپنے ایک بیان میں امریکی صدر نے کہاکہ انڈیا روس سے اپنازیادہ تر فوجی سازوسامان خریدتا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہر کوئی چاہتا ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت کو ختم کرے دوسری جانب انڈیا چین کے ساتھ ساتھ روس سے توانائی لینے کا سب سے بڑا خریدار ہے.(جاری ہے)
صدر ٹرمپ نے لکھا کہ یہ سب چیزیں اچھی نہیں ہیں انڈیا کو جرمانے کے ساتھ ساتھ 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا پڑے گا جو یکم اگست سے شروع ہوگا اپنے پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انڈیا اور امریکہ دوست ہیں لیکن گزشتہ کئی سالوں سے دونوں ممالک کے درمیان بہت کم تجارت ہو رہی ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ٹیرف جو لگائے ہیں وہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ممالک پر محصولات عائد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم مذاکرات کے باعث اس پر عملدرآمد یکم اگست تک روک دیا تھا اس دوران انڈیا اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت جاری تھی تاہم ابھی تک اس کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا تھا. یورپی یونین‘جاپان اور برطانیہ سمیت کئی امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر دستخط کرچکے ہیں تاہم کینیڈا‘چین‘بھارت اور روس سمیت کئی بڑے تجارتی ممالک اور میکسیکوسمیت براعظم امریکا کے کئی ممالک کے ساتھ معاہدہ طے نہیں پاسکا یاد رہے کہ امریکا گوشت‘پولٹری‘زرعی اور ڈیری مصنوعات سمیت بنیادی ضروریات کی متعدداشیاءکے لیے میکسیکو اور دیگر لاطینی امریکی ممالک پر بہت زیادہ انحصارکرتا ہے اسی طرح چین امریکی منڈیوں میں سب سے بڑا برآمدکندہ ہے. انڈیا پر ٹیرف کے نفاذ کے اعلان سے قبل صدر ٹرمپ نے ایک پوسٹ میں پاکستان کے ساتھ معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے بتایاکہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر نکالنے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے. امریکی صدر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا اسلام آباد کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کو قابل بازیافت ذخائر میں تبدیل کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے انہوں نے کہا کہ فی الحال ہم آئل کمپنی کا انتخاب کرنے کے عمل میں ہیں جو اس پارٹنرشپ کو لیڈ کرے گی انہوں نے کہا کہ کون جانتا ہے شاید وہ کسی دن انڈیا کو تیل بیچ رہے ہوں گے پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے امریکی صدر کا بیان اپنے ”ایکس “اکاﺅنٹ ہر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے خیال رہے کہ امریکہ امریکی صدر نے متعدد ممالک پر یکم اگست سے اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی ہے اسی تناظر میں پاکستانی اعلیٰ حکام نے امریکہ کے متعدد دورے کیے ہیں حال ہی میں پاکستان وزیر خارجہ نے جولائی 21 سے جولائی 28 نے امریکہ کا دورہ کیا جبکہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب بھی اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں.